اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ای گورننس سے متعلق وزیراعظم کی معاون خصوصی اور ڈیجیٹیل پاکستان وژن کی سربرہ تانیہ ایدورس نے اپنی دوہری شخصیت کی وجہ سے تنقید پر استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے ٹوئٹر پر استعفے کا عکس بھی جاری کیا لیکن دوسری جانب موقر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیا نہیں ہے بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق یہ
استعفیٰ دو ماہ قبل ہی طے ہو چکا تھاجب جہانگیر ترین کو شوگر بحران کی تحقیقات کی وجہ سے پارٹی سے بے دخل کر دیا گیا تھا، جہانگیر ترین ہی نے ہی ڈیجیٹل پاکستان کے سلسلے میں تانیہ ایدورس کی پہلی ملاقات وزیراعظم عمران خان سے کرائی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے صبح اپنے دفتر میں بلایا جہاں پر وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد بھی موجود تھے، تانیہ سے وہاں استعفے پر دستخط کرنے کو کہا گیا۔ جب انہوں نے احتجاج کیا اور وزیراعظم سے بات کرنے کو کہا لیکن انہیں کہا گیا کہ وہ وزیراعظم سے بات نہیں کر سکیں گی اور انہیں استعفیٰ پر دستخط کرنا ہوں گے۔ بظاہر تو ان کی جانب سے استعفیٰ لگتا ہے لیکن ذرائع اندرونی کہانی میں ان سے زبردستی استعفیٰ کئے جانے کا انکشاف کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ان کے خلاف خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں، جس پر وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکی تھیں اسی لیے ان سے استعفیٰ لیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر تانیہ ایدورس سے استعفیٰ طلب کیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدورس نے دوہری شہریت سے متعلق تنقید کے باعث عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔تانیہ ایدورس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ میری شہریت کے معاملے پر
ریاست پر اٹھنے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کومتاثر کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی کی حیثیت سے میں نے اپنا استعفیٰ جمع کرادیا ہے، اپنی بہترین صلاحیت کے ساتھ اپنے ملک اور وزیر اعظم کے وژن کی خدمت جاری رکھوں گی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ گوگل کی سابق ایگزیکٹو تانیہ ایدورس کا استعفیٰ منظور کیا گیا یا نہیں۔تانیہ ایدورس نے ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کو ارسال کیا گیا استعفیٰ بھی منسلک کیاجس میں انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ
معاون خصوصی کے طور پر کام کرنا میرے لیے اعزاز تھا اور مجھ پر اپنا اعتماد بحال رکھنے پر آپ کی شکر گزار ہوں۔انہوں نے لکھا کہ وہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن میں کردار ادا کرنے اور اس کی ترقی کے واحد مقصد کے ساتھ پاکستان واپس آئی تھیں۔ تانیہ ایدورس نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں ہمیشہ پاکستانی تھی اور رہوں گی۔ساتھ ہی تانیہ ایدورس نے لکھا کہ ان کی کینڈین شہریت، ان کی پیدائش کا نتیجہ ہے اور یہ ان کا انتخاب نہیں ہے جس نے ڈیجیٹل پاکستان کے لیے طویل المدتی وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی قابلیت سے توجہ ہٹانے کا کام کیا،یہ بدقسمتی ہے کہ کہ پاکستان کی خدمت کرنے کی پاکستانی شہری کی خواہش ایسے مسائل کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔