اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

تانیہ ایدورس نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ نکالی گئی ہیں، استعفیٰ اعظم خان نے لکھا اور آج صبح زبردستی دستخط کروائے گئے، تہلکہ انگیز انکشافات

datetime 29  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ای گورننس سے متعلق وزیراعظم کی معاون خصوصی اور ڈیجیٹیل پاکستان وژن کی سربرہ تانیہ ایدورس نے اپنی دوہری شخصیت کی وجہ سے تنقید پر استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے ٹوئٹر پر استعفے کا عکس بھی جاری کیا لیکن دوسری جانب موقر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیا نہیں ہے بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق یہ

استعفیٰ دو ماہ قبل ہی طے ہو چکا تھاجب جہانگیر ترین کو شوگر بحران کی تحقیقات کی وجہ سے پارٹی سے بے دخل کر دیا گیا تھا، جہانگیر ترین ہی نے ہی ڈیجیٹل پاکستان کے سلسلے میں تانیہ ایدورس کی پہلی ملاقات وزیراعظم عمران خان سے کرائی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے صبح اپنے دفتر میں بلایا جہاں پر وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد بھی موجود تھے، تانیہ سے وہاں استعفے پر دستخط کرنے کو کہا گیا۔ جب انہوں نے احتجاج کیا اور وزیراعظم سے بات کرنے کو کہا لیکن انہیں کہا گیا کہ وہ وزیراعظم سے بات نہیں کر سکیں گی اور انہیں استعفیٰ پر دستخط کرنا ہوں گے۔ بظاہر تو ان کی جانب سے استعفیٰ لگتا ہے لیکن ذرائع اندرونی کہانی میں ان سے زبردستی استعفیٰ کئے جانے کا انکشاف کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ان کے خلاف خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں، جس پر وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکی تھیں اسی لیے ان سے استعفیٰ لیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر تانیہ ایدورس سے استعفیٰ طلب کیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدورس نے دوہری شہریت سے متعلق تنقید کے باعث عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔تانیہ ایدورس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ میری شہریت کے معاملے پر

ریاست پر اٹھنے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کومتاثر کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی کی حیثیت سے میں نے اپنا استعفیٰ جمع کرادیا ہے، اپنی بہترین صلاحیت کے ساتھ اپنے ملک اور وزیر اعظم کے وژن کی خدمت جاری رکھوں گی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ گوگل کی سابق ایگزیکٹو تانیہ ایدورس کا استعفیٰ منظور کیا گیا یا نہیں۔تانیہ ایدورس نے ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کو ارسال کیا گیا استعفیٰ بھی منسلک کیاجس میں انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ

معاون خصوصی کے طور پر کام کرنا میرے لیے اعزاز تھا اور مجھ پر اپنا اعتماد بحال رکھنے پر آپ کی شکر گزار ہوں۔انہوں نے لکھا کہ وہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن میں کردار ادا کرنے اور اس کی ترقی کے واحد مقصد کے ساتھ پاکستان واپس آئی تھیں۔ تانیہ ایدورس نے اپنے استعفے میں لکھا کہ میں ہمیشہ پاکستانی تھی اور رہوں گی۔ساتھ ہی تانیہ ایدورس نے لکھا کہ ان کی کینڈین شہریت، ان کی پیدائش کا نتیجہ ہے اور یہ ان کا انتخاب نہیں ہے جس نے ڈیجیٹل پاکستان کے لیے طویل المدتی وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی قابلیت سے توجہ ہٹانے کا کام کیا،یہ بدقسمتی ہے کہ کہ پاکستان کی خدمت کرنے کی پاکستانی شہری کی خواہش ایسے مسائل کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…