سجاول (این این آئی) سابق ضلعی ناظم پی پی رہنماشفقت شیرازی کی ایماء پر فش فارم پر قبضے کی کوشش، فائرنگ اور سامان لوٹنے کامقدمہ سجاول تھانے پر درج ہونے کے بعد نامزد ملزمان نے عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری کرالی ہے، سندہ بارکونسل کے رکن غلام رسول سوھونے گذشتہ روز سجاول تھانے پر گناہ نمبردوسودس مقدمہ درج کرایاتھاکہ اس کی دوسوبیس ایکٹرمچھلی فارم پر
کاپائی برادری کے سات معلوم اور آٹھ دس نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے سامان لوٹ لیامذکورہ کاروائی شفقت شیرازی کے کہنے پر کی گئی۔ بعدازاں تھانے پر مقدمہ درج کرنے سے انکارپر عدالت سے رجوع کرکے مقدمہ درج کرایاہے، ایس ایچ او آفتاب جاگیرانی سے معلوم کیاگیاکہ اس ضمن میں کوء کاروائی ہوئی ہے یانہیں تو انہوں نے بتایاکہ ملزمان نے عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری کرالی ہے اور معاملہ عدالت میں ہے، واضع رہے کہ ایڈوکیٹ غلام رسول سوھو جو خاتون پی پی ایم پی اے ھیرسوھوکے چچاہیں انہوں نے اپنے فش فارم پر مسلح قبضے کرانے کی کوشش کے خلاف سجاول میں احتجاج بھی کیاتھاجس میں سندہ بارکونسل کے صدر،وکلا، بدین، سجاول،ٹھٹھہ، ٹنڈومحمد خان،حیدرآباد کے وکلاء بھی شریک ہوئے اور انہوں نے فوری طورپر شفقت شیرازی کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ جبکہ مقدمے کے لئے عدالت سے بھی رجوع کیابعدازاں عدالتی حکم پر مقدمہ درج کیاگیا۔ وکلاء کے احتجاج کے بعد شیرازی گروپ کی جانب سے سابق ضلعی ناظم شفقت شاہ کی حمایت اور ایڈوکیٹ غلام رسول سوھو کے خلاف مختلف شہروں میں ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کرکے وکیل ایڈوکیٹ غلام رسول سوھو پرقبضے کے الزام عائد کئے گئے۔ اس طرح معاملہ طول پکڑگیا۔ادھر شفقت شیرازی اس سے قبل اپنے موقف میں کہتے رہے ہیں کہ سوھوبرادری سے ان کی دیرینہ دشمنی ہے اور تصادم میں ان کے دو عزیز بھی قتل ہوچکے ہیں، سوھواور کاپائی برادری کے درمیان حالیہ مچھلی فارم والے واقعے سے انکا تعلق نہیں ہے۔دوسری جانب سے پولیس کی جانب سے ان کے نام کو ایف آئی آر میں ڈالنے سے انکارکیاگیاتھا،تاہم عدالتی حکم پر مقدمے میں انکا نام شامل کیاگیاہے۔