اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

ہم شاید آج نیو کلیئر پاور نہ ہوتے،جنرل ضیاء الحق بھی اور میاں نواز شریف بھی‘ ڈاکٹر عبدالقدیر اور ڈاکٹر ثمر مبارک مند بھی ایٹمی پروگرام کا کریڈٹ لینے کے دعوے دار ہیں لیکن اس منصوبے کا اصل کریڈٹ کس شخصیت کو جاتا ہے؟ یہ کون ہیں جن کی مرضی اور دستخطوں سے ایٹمی پروگرام کی تمام اینٹیں لگیں؟تہلکہ خیزتفصیلات سامنے آگئیں

datetime 28  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چوھردی اپنے کالم ’’بند مینجمنٹ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا کریڈٹ بے شمار لوگ لیتے ہیں‘ یہ سہرہ ذوالفقار علی بھٹو بھی اپنے سر پر باندھتے تھے‘ جنرل ضیاء الحق بھی اور میاں نواز شریف بھی‘

ڈاکٹر عبدالقدیر اور ڈاکٹر ثمر مبارک مند بھی دعوے دار ہیں لیکن دنیا کی پہلی اسلامی نیو کلیئر پاور کا اصل کریڈٹ غلام اسحاق خان کو جاتا ہے‘ یہ اگر نہ ہوتے تو ہم شاید آج نیو کلیئر پاور نہ ہوتے‘ غلام اسحاق خان کون ہیں؟ آج کی نسل ان کے نام ہی سے واقف نہیں ہو گی۔غلام اسحاق خان سول سرونٹ تھے‘ پاکستان بننے سے پہلے سول سروس جوائن کی ‘ مجسٹریٹ سے ترقی کرتے کرتے وفاقی سیکریٹری بنے‘ چیئرمین سینیٹ ہوئے اور آخر میں صدر پاکستان بن گئے‘ یہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے روح رواں بھی تھے‘کہوٹہ پلانٹ سے لے کر چاغی کی اس ٹنل تک جس میں پاکستان نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کیے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تمام اینٹیں غلام اسحاق خان کی مرضی اور دستخطوں سے لگی تھیں‘ یہ ایٹمی پروگرام کے مالیاتی امور دیکھتے تھے اور اس میں انھوں نے کسی سیاسی مجبوری کو آڑے نہیں آنے دیا۔مسافر کی غلام اسحاق خان سے صرف ایک ملاقات تھی‘ یہ 1993 میں صدارت سے فارغ ہونے کے بعد پشاور چلے گئے اور اپنی زندگی کے آخری ایام اسی شہرمیں گزار دیے‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…