بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

جذبہ سچا ہو تو انسان کیا نہیں کر سکتا، زرعی یونیورسٹی پشاور کے چوکیدار نے ایم فل کی ڈگری حاصل کر لی

datetime 27  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) نور مرجان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر سے ہے اور وہ زرعی یونیورسٹی پشاور میں بطور چوکیدار کام کرتے ہیں، دوران ڈیوٹی انہوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور ایم فل کی ڈگری حاصل کر لی۔ انہوں نے اسلامیات میں ایم فل کیا ہے اور ان کے مقالے کا موضوع قبائلی اضلاع کے رسم و رواج کا ہندوؤں اور سکھوں کے رسم و رواج کے ساتھ تقابلی جائزہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ

وہ چوکیدار بھرتی ہوئے تو وہ میٹرک تھے، دوران ملازمت انہوں نے اپنی تعلیم بھی جاری رکھی۔ نور مرجان کا کہنا تھا کہ چار سال تک سپرنٹنڈنٹ امتحانات کی ذمہ داری نبھائی۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں کلرک کے فرائض سر انجام دیے اور انہوں نے چوکیداری کے دوران ہی بی ایڈ اور ایم ایڈ بھی مکمل کیا۔ نور مرجان بیس سال سے بحیثیت چوکیدار ملازمت کر رہے ہیں انہوں نے جس مقصد کیلئے تعلیم حاصل کی تھی ان کا خواب ابھی ادھورا ہے، انہوں نے درخواست کی ہے کہ ڈگری کے مطابق انہیں کوئی ڈیوٹی دی جائے۔ سچ ہی کہتے ہیں جذبہ جب سچا ہو تو بندہ منزل حاصل کر ہی لیتا ہے، نور مرجان کا جذبہ سچا تھا انہوں نے دل لگا کر محنت کی اور اپنا مقصد حاصل کر لیا۔ اب انہیں ان کی تعلیم کی شایان شان ملازمت دی جانی چاہیے۔  نور مرجان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر سے ہے اور وہ زرعی یونیورسٹی پشاور میں بطور چوکیدار کام کرتے ہیں، دوران ڈیوٹی انہوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور ایم فل کی ڈگری حاصل کر لی۔ انہوں نے اسلامیات میں ایم فل کیا ہے اور ان کے مقالے کا موضوع قبائلی اضلاع کے رسم و رواج کا ہندوؤں اور سکھوں کے رسم و رواج کے ساتھ تقابلی جائزہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چوکیدار بھرتی ہوئے تو وہ میٹرک تھے، دوران ملازمت انہوں نے اپنی تعلیم بھی جاری رکھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…