جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

پی پی پی اور ن لیگ کا’ ’یارانہ‘ ‘عمران خان کے لیے مقبولیت کا پروانہ بن گیا شریفوں کا مقابلہ صرف کون کر سکتا ہے؟ 2002ء میں پرویز مشرف نے کس پر ہاتھ رکھا عمران خان سے اس وقت کیا کہا تھا ؟ مظہر عباس کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 24  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بہرحال وہ سلیکٹر کی نظر میں آہی گیا تھا۔12اکتوبر 1999کو جنرل (ر) پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا تو عمران نے پارٹی اجلاس بلایا اور طے کیا کہ اگر مشرف نواز اور بےنظیر بھٹو کی حکومتوں کی کرپشن کیخلاف کارروائی کرتا ہے تو ہمیں اس کی حمایت کرنی چاہئے۔۔۔ روزنامہ جنگ میں شائع سینئر کالم نگار مظہر عباس اپنے

کالم ’’ عمران  کی تبدیلی‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔مشرف سے وہ 2002میں اس وقت مایوس ہو گیا جب جنرل نےچوہدریوں پرہاتھ رکھ دیا اور عمران کو سمجھایا کہ ’’شریفوں‘‘ کا مقابلہ یہی کر سکتے ہیں۔ بہرحال مشرف کا ساتھ چھوڑا تو عمران کی سیاسی مقبولیت میں اضافہ ہونے لگا۔ وہ مذہبی ووٹ بھی توڑ رہا تھا اور پی پی پی کے روشن خیال بھی اس طرف مائل نظر آنے لگے۔ وکیلوں کی تحریک میں وہ بڑی آواز بن کر ابھرا۔ یہ وہ وقت تھا جب عمران مشرف مخالفت میں نواز شریف اور قاضی حسین احمد مرحوم کے ساتھ تھا۔2007میں بےنظیر بھٹو کی شہادت نے ملک کا سیاسی منظرنامہ ہی بدل دیا۔ جنوری 2008کے الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی ہوئے۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی پہلے ہی مشرف کے ماتحت الیکشن کا بائیکاٹ کر چکی تھیں مگر مسلم لیگ(ن) نے اس کے برخلاف حصہ لیا۔ پی پی پی اور مسلم لیگ(ن) کا یارانہ عمران کے لیے مقبولیت کا پروانہ بن گیا۔ وہ اب سب سے بڑا اپوزیشن لیڈر بن گیا اور تحریک انصاف تیسری قوت بن کر ابھری۔سلیکٹرز کی نظر میں تو و ہ پہلے ہی آگیا تھا مگر پھر بھی پنجاب قابو نہیں آرہا تھا لہٰذا 2014کےدھرنے کے بعد پانامہ لیک کیا آئی کہ عمران کی تو لاٹری نکل آئی۔ میاں صاحب کی نااہلی نے رہی کسر پوری کردی۔ پھر بھی ٹیم بنانے میں سلیکٹرز کو دشواری پیش آئی مگر یہ کام تو اس ملک میں ہمیشہ ہوتا ہے اس سے عمران اور تحریک انصاف کی زمان پارک سے وزیراعظم ہائوس تک کی جدوجہد کا کریڈٹ واپس نہیں لیا جا سکتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…