پی آئی اے میں کل طیاروں کی تعداد 34 قابل مرمت اور ناقابل مرمت طیارے کتنے ہیں؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

23  جولائی  2020

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی اجلاس میں پی آئی اے کے قابل اور ناقابل استعمال جہازوں کی تعداد ایوان میں پیش کر دی گئیں جس کے مطابق پی آئی اے میں کل طیاروں کی تعداد 34 ہے،اس وقت قابل مرمت طیاروں کی تعداد 31 جبکہ 3 ناقابل مرمت طیارے ہیں۔ جمعرات کو وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے تحریری جواب میں بتایاکہ پی آئی اے میں کل طیاروں کی تعداد 34 ہے۔

اس وقت قابل مرمت طیاروں کی تعداد 31 جبکہ 3 ناقابل مرمت طیارے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کل طیاروں میں بی 777 کی تعداد 12، اے 320 کی تعداد 12، اے ٹی آر-72 کی تعداد 5 جبکہ اے ٹی آر-42 کی تعداد 5 ہے۔ بتایاگیاکہ قابل مرمت طیاروں میں بی 777 کی تعداد 12، اے 320 کی تعداد 12، اے ٹی آر-72 کی تعداد 4 جبکہ اے ٹی آر-42 کی تعداد 3 ہے،نا قابل مرمت طیاروں میں بی 777 اور اے 320 میں کوئی شامل نہیں ،ناقابل مرمت طیاروں میں اے ٹی آر-72 کی تعداد 1 جبکہ اے ٹی آر-42 کی تعداد 2 ہے۔پارلیمانی سیکرٹری سول ایوی ایشن کیپٹن ریٹائرجمیل نے بتایاکہ پی آئی اے کی تباہی کی زمہ دار سابقہ حکومتیں ہیں، ہم نے ادارے تباہ نہیں کئے ۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا وفاقی وزیر اور ڈی جی ایوی ایشن کے بیانات کی وضاحت وہ خود دیں گے۔ کیپٹن (ر )جمیل نے بتایاکہ پائلٹس کے معاملے پر تازہ سوال جمع کرا دیں وزیر خود آکر جواب دیں گے،سول ایوی ایشن کے امتحانی سسٹم کو کہیں اور سے چھیڑا جاتا تھا ، ہم نے اس معاملے پر نظر رکھی ہوئی ہے ۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ این سی او سی کی اجازت سے اندرون ملک اہم پروازیں کھول دی ہیں،سمتبر میں سکھر ایئر پورٹ پر پروازوں کی آمدورفت شروع ہو جائے گی ۔ حنا ربانی کھر نے کہاکہ یہ ان کے لئے مزاق اور سیاسی پوائنٹ سکورننگ ہو گی ادارواں کی تباہی ہمارے لئے سنجیدہ معاملہ ہے، ناز بلوچ نے کہاکہ سی اے اے سالانہ بنیادوں پر لائسنس کی تجدید کرتا ہے،پی آئی اے خود سال میں دو مرتبہ لائسنس کی تصدیق کرتا ہے،پائلٹس کے لائسنس کیسے پوشیدہ رہ سکتے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے ایوی ایشن جمیل احمد نے کہاکہ سرور میں نئے پاسورڈ اور آئی پی ایڈریس میں مداخلت کی کوشش کی گئی ،انہوںنے کہاکہ پہلے ایسا بھی ہوا کہ پائلٹ جہاز بھی اڑا رہا ہوتا تھااور اسی دوران امتحان میں بھی موجود ہوتا تھا،ایسے اقدامات کئے ہیں دوبارہ ایسا نہیں ہو سکے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…