جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

دی گیم آف کرائم کراچی میں جرائم کی شرح کس وقت کتنی ہوتی ہے؟ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تجزیاتی رپورٹ تیارکرلی

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر قائد میں24 گھنٹوں میں کئے جانے والے جرائم کے حوالے ایک تجزیاتی رپورٹ تیار کی ہے ،رپورٹ کو گیم آف کرائم کا نام دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری چوری اور

ڈکیتی کی ہوشربا وارداتوں کے اعداد و شمار پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک منفرد تجزیاتی رپورٹ تیار کی ہے جسے دی گیم آف کرائم کا نام دیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس وقت جرم کی نہج کیا ہوتی ہے، شہریوں کے لئے کونسا وقت نقصان دہ اور کونسا زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے، رپورٹ میں ہر گھنٹے کے جرائم کی شرح بیان کی گئی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعداد وشمار پر بنائی گئی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق صبح 6بجے کے بعد سے شہر میں جرائم کی شرح بڑھنا شروع ہوتی ہے، دن 12 سے دوپہر 2 بجے تک جرائم کی شرح اپنے عروج پر ہوتی ہے۔رپورٹ کے مطابق شام 4سے 7کے درمیان جرائم کی شرح میں معمولی سی کمی آتی ہے، شام 7کے بعد شہر کراچی میں جرائم کی شرح اپنی نہج پرپہنچ جاتی ہے جبکہ رات 9سے 1 بجے شب کے درمیان جرم اپنی تمام حدیں پار کرجاتا ہے۔شہر کراچی میں رات 1بجے کے بعد جرائم کی شرح کم ہونا شروع ہوتی ہے، رات 3 سے صبح 6بجے تک جرائم کی شرح انتہائی کم نوٹ کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…