اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں بولنے کا موقع نہ دینے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے شورشرابہ کیا ۔ منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے شور شرابہ کیا ،اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہ دینے پر شازیہ مری اور دیگر اراکین نے احتجاج کیا جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہاکہ سب کو باری پر موقع دوں گا،میں رولز پڑھ کر آتا ہوں مجھے نہ سمجھائیں۔اپوزیشن کے
شور شرابے کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے نماز عصر کا وقفہ کردیا۔بعد ازاں راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ مہربانی کرکے قادر پٹیل کو پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے دیا جائے۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ ایسا نہیں ہوگا،سب اپنی باری پر بولیں گے،ریاض پیرزادہ کو بولنا کا کہا آپ شورشرابہ کررہے ہیں، زبردستی نہیں بولنے دوں گا،میں ہاؤس کو صیح طریقے سے چلا رہا ہوں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ ریاست مدینہ کی بات کی جاتی ہے جس کا پہلااصول انصاف تھا، وہ انصاف جو سعد رفیق کے حق میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیکر ثابت کیا،جس کو موقع ملتا ہے وہ کراچی پر چڑھ دوڑتا ہے، حیرت ہے دنیا کے اتنے ارب پتے لوگ آکر پاکستان کا نظام چلارہے ہیں جن میں سے کچھ فرار ہوگئے، باقی کورونا کی وجہ سے رکے ہیں وہ بھی چلے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ لاہور کی تصاویر میں بھی گاڑیاں سڑکوں پر تیر رہی ہیں، کے پی کے میں وزیر دفاع کے اپنے گاؤں کے سکول میں گدھا بندھا ہے،اس کپتان نے پورے پاکستان کی معیشت گرا دی،راہول گاندھی مودی کو انڈیا کا عمران خان کہتا ہے، کراچی میں کوئی پانی بیچنے والے اور کوئی ڈھکن چور کے نام سے مشہور ہیں، اچانک بچوں کو لیکر انہوں نے فکس اٹ سے پی ٹی آئی میں چھلانگ لگا دی۔ انہوںنے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ نہ ہوتو یہ حکومت ایک دن نہیں چل سکتی،آج ڈاکوؤں کا سردار ہم پر مسلط ہے، ایک ڈاکو تھا جو خود کچھ نہیں رکھتا تھا اس کا سارا خرچ اس کے ساتھی ڈاکو اٹھاتے تھے ،یہاں بھی ایک ڈاکو مسلط ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ یہاں ایسی مثالیں نہ دیں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کا
فیصلہ آیا جس کے بعد کچھ معاملات دیکھنا پڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ جج ارشد ملک ، جسٹس قیوم اور پانامہ کا معاملہ بھی دیکھنا ہوگا،کسی ایک شخصیت کو اتنا طاقتور کر دیں گے کہ وہ جنرل یحییٰ بن جائے،یہ ملک اور نظام کیسے چلے گا۔ انہوںنے کہاکہ جب جنرل یحییٰ آئے تو ایوب خان کی کابینہ کے خلاف کیسز بنائے،جو کچھ ہوا آپ سب کو معلوم ہے،یہی حال یہاں دو سالوں سے نیب کے ذریعہ ہو رہا ہے،
جنرل یحییٰ مشرقی پاکستان کے خلاف کھڑا ہو گیا،آج ہمارا چیف ایگزیکٹو سندھ کے خلاف کھڑا ہو گیا،ہمارا چیف ایگزیکٹو اسی اسمبلی کو گالیاں دیتے تھے،چینی اسکینڈل ،دوائیوں کا اسکینڈل ،ڈالر اسکینڈل نہ جانے کون کون سے اسکینڈل؟اتنے اسکینڈلز کے باوجود اگر کوئی کہے کہ مجھے فرشتہ سمجھیں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ڈپٹی اسپیکر نے مراد سعید کو مائیک دے دیا،مائیک مراد سعید کو دینے پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندہی کر دی،قومی اسمبلی میں کورم مکمل نہ ہوسکا،قومی اسمبلی اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا