اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی دوہری شہریت کا معاملہ سینٹ اٹھاتے ہوئے اس پر سوالات اٹھادئیے۔ پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان نے کہاکہ کس حیثیت سے یہ لوگ کابینہ کے رکن بنے ہوئے ہیں، دوسرے ملکوں کی دفادادی کا حلف اٹھانیوالے کیسے پاکستان کے خیر خواہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فیصلہ سازی میں صرف پاکستانی شہریت والوں کو ہونا چاہئے،
یہاں دوہری شہریت والے نجکاریاں کر رہے، آپ حساس وزارتوں میں دوہری شہریت والوں کو نہیں رکھ سکتے، عمران خان کہتے تھے پاکستان کے لوگ ملک چلائے گے، یہ تو ایک بہت سنجیدہ یو ٹرن لیا گیا ہے، مشیروں اور معاون خصوصی کی تعداد 19 ہے، 19 ارکان کی کارکردگی پر الگ بحث ہو سکتی ہے، یہ فصلی بٹیرے پیراشوٹ کی طرح آئے ہیں اور پیراشوٹ کی طرح جائیں گے؎ انہوں نے کہاکہ بہت لوگوں نے ابھی وضاحت نہیں دی، وہ وضاحت دیں، سینیٹ میں میاں رضاربانی نے دوہری شہریت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ مشیروں کو خوصی طور پر کابینہ کے اجلاس میں بلایا جاتا ہے،مشیر کو کابینہ میں جس ایشو پر بلایا جاتا اْس پر بریفنگ دے کر چلا جاتا ہے،مشیر کو کابینہ کے پورے اجلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے،میاں رضاربانی نے برطانیہ اور امریکہ کے حلف نامے پڑھ کر سنائے،دوہری شہریت والا پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا،غیر منتخب افراد ملک کے فیصلے کیسے کر سکتے ہیں؟۔ رضا ربانی نے کہاکہ اسپیشل اسسٹنٹ کے عہدے کا زکر آئین میں نہیں ہیں،ان کے عہدے رولز میں لائے گئے۔انہوں نے کہاکہ ان رولز میں لکھا ہے کہ یہ لوگ کابینہ کے اجلاس میں خصوصی مدعو کرنے پر آ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کابینہ کے ہر اجلاس میں شریک نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ آئین کے تحت حلف نہیں اٹھاتے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ قومی سلامتی کے معاملات میں شامل ہوتے ہیں جو رولز
اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ ان لوگوں نے شہریت لیتے وقت دوسرے ملکوں سے وفاداری کا حلف اٹھا رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ کی شہریت لیتے وقت پرانے ملک سے تمام وفاداریاں ختم کرنے کا حلف لینا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جو بندہ پارلیمان کا ممبر نہیں بن سکتااور پارلیمنٹ بیٹھ نہیں سکتا اس کو کابینہ کے اجلاس میں بیٹھایا جا تا ہے۔انہوں نے کہاکہ غیر ملکی شہریت رکھنے والوں کو کابینہ میں بیٹھا کر قومی سلامتی کے فیصلوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے حکومت نے پاکستان کی سالمیت کو بین الاقوامی سامراج کے حوالے کر دیا۔