اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومت گرا رہی ہے نہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لا رہی ہے، کمبل کو آپ چھوڑنا چاہتے ہیں مگر کمبل آپ کو نہیں چھوڑ رہا،جتنی وزارت عظمی کی توہین کی گئی اب وزارتیں دینے والے وزارت ہاتھ میں لیکر پھیریں گے کوئی نہیں لے گا، یہ وقت جلد آنیوالا ہے، ضیاء آمریت پیپلزپارٹی کو ختم نہیں کرسکی
تو کوئی ہماری جماعت کو بھی ختم نہیں کرپائے گا،ایک شیخ چلی آیا ہر چیز برباد کرگیا،مان لیں سقوط کشمیر ہوچکا،ہمیں نشانہ بنالیں مگرملک کو بچالیں، بجٹ سمیت ہر کام مصنوعی طور پر کیا جارہا ہے ،کل آپ کو رسیدیں بھی دکھا نا اور حساب بھی دینا پڑے گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دل نہیں کررہا تھا کہ اس ایوان میں آکر بات بھی کی جائے،ماضی میں بھی پارلیمان بے توقیر ہوتی رہی مگر اتنی کبھی نہیں ہوئی جتنی اب ہورہی ہے،پارلیمان کی بے توقیر ی دونوں طرف سے ہورہا ہے،جب پولیس فورسز ڈاکٹرز کام کررہے تو پارلیمان کا لاک ڈاون کردیا،ہماری جانیں زیادہ قیمتی تھیں،سچ تو یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے،کوئی آج مان گیا ہے کہ جمہوریت نہیں کوئی کل مان جائے گا،ابھی ایک وزیر صاحب بے تئیس منٹ ذاتی وضاحت پر بات کی۔صبح دل نہیں کر رہا تھا کہ ایوان میں آکر بات کروں کیونکہ جتنا بے توقیر عمران خان صاحب کی حکومت نے کی تاریخ میں اسکی مثال نہیں ملتی،ہم ایک دوسرے کے گریبان پھاڑنے کا مینڈیٹ لیکر نہیں آتے،لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں اور آپ نے پارلیمنٹ کا لاک ڈاؤن نہیں کیا جاتا،سچ بات یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے کوئی اب مان گیا کوئی کچھ عرصے میں مان جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اللہ نہ کرے کہ آپ خودکشی کریں،آپ نے مقابلہ کرنا تھا بھوک کا بھارتی جارحیت کا لیکن آپ نے
مقابلہ کیا اپوزیشن کا،بجٹ سر پر ہے اور قائد حزب اختلاف کو گرفتار کرنے کے درپے ہوگیا۔انہوں نے کہاکہ ضیاء الحق کا بدترین مارشل لاء اگر پیپلزپارٹی کو ختم نہ کرسکا تو کوئی کسی کو ختم نہیں کرسکتا،ہم اپنی اپنی باری دے آئے ہیں لیکن پھر واپس یہی پر کھڑے ہیں،ہم نے آپکو نہیں گرانا ہم کوئی عدم اعتماد نہیں لا رہے،جتنی وزارت عظمی کی توہین کی گئی وہ وقت آئے گا کہ وزارتیں دینے والے وزارت ہاتھ میں لیکر پھیریں گے کوئی نہیں لے
گا،یہ وقت بہت جلد آنے والا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ اگر جنرل ضیا کا بدترین مارشل لا پی پی ختم نہیں کرسکا،اب بھی کسی سیاسی جماعت کو ختم نہیں کیا جاسکتا،کل خواجہ شیراز اور وزرا نے جو کچھ کہا وہ بتا رہا اگلے دن کیا آرہے ہیں،ہم آپ کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے،آپ کمبل کو چھوڑیں گے کمبل نہیں چھوڑے گا،وہ وقت دور نہیں جب یہاں تذلیل کے ڈر سے کوئی وزیر اعظم بھی بننا نہیں چاہے گا،اتنا کام کیا اور
ایک شیخ چلی آیا ہر چیز برباد کرگیا،مان لیں سقوط کشمیر ہوچکا،ہمیں نشانہ بنالیں ملک کا کچھ کرلیں،ہم نے ڈینگی ٹیسٹ نوے روپے میں کروایا،کرونا کا ٹیسٹ دوہزار ہوسکتا تھا نہیں کیا،سوچیں آپ نے کیا کیا ہے،آپ کے پاس بعض اچھے لوگ ہیں مگر ان سے کام نہیں لیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ سید خورشید شاہ جیسے سینئر سیاستدان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے،حمزہ شہباز گرفتار خواجہ آصف کو نوٹس۔ یہ آپ نسلوں میں دشمنی منتقل کررہے ہیں،اس ملک میں
مشرق پاکستان کے ٹوٹنے سے سبق نہیں سیکھا گیا،آپ اس پوزیشن میں نہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ قومی معاملات پر بات کرسکیں،گیارہ ووٹوں کی حکومت ہے وہ بھی آپکے اپنے نہیں،کس خمار میں ہیں،اس ملک میں دو تہائی اکثریت کا کیا حشر ہوا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے،انکے ایک وفاقی وزیر کو سنا کہا کہ اْنکے پاس ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے،یہ غلط فہمی ذہین سے نکال دیں آپشن ہر وقت ہوتے ہیں،مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت نہ ہم میسر ہیں اور نہ
پیپلزپارٹی میسر ہے،آپ مسائل پیدا کرتے ہیں اور این ڈی ایم تدارک کرتا ہے،بہتر ہے نظام ہی انکے حوالے کردیں،ویسے بھی آپ سپردگی کے مرحلے میں ہیں،سعد رفیق نے کہاکہ آپ کسی غلط فہمی کا شکار ہیں،ملک کو کہاں لے جا رہے ہیں،سانحہ بنگلہ دیش سے سبق نہیں سیکھا تو کورونا سے سبق سیکھ لیں۔انہوں نے کہاکہ آپ کا بجٹ خسارہ ساٹھ فیصد ہے،ہم مانتے ہیں ہر چیز مصنوعی طور پر کیا،آپ بھی کچھ تو مصنوعی کام کر لیتے،کل آپ
کو رسیدیں بھی دکھانے پڑیں گی اور حساب بھی دینا پڑے گا،مہربانی کریں پاکستان کے بارے میں سوچ لیں حکومتیں آنی جانی ہوتی ہے،ایک وزیر کو کہا کہ ہمارے سوا ان کے پاس کوئی آپشن نہیں،اگر بحران آپ نے پیدا کرنا ہے اور حل این ڈی ایم اے نے دینا ہے تو نظام بھی این ڈی ایم ا ے کے حوالے کر دیں،انصاف والے انصاف،سیکیورٹی والے سیکورٹی،حکومت والے حکومت اور اپوزیشن والے اپوزیشن نہیں کر رہے،اگر طاقت کے حصول کے لئے سب لڑتے رہیں گے تو کوئی طاقتور نہیں رہے گا،اگر کچھ نہ کیا تو سب لوزر ہونگے۔خواجہ سعد نے کہا کہ کچی آبادی کے سو بیروزگار لڑکے نکلیں گے اور ہر چیز کو تئیس نہس کر دیں گے،ملک میں جمہوریت،انصاف،معیشت اور معاشرت کا بحران ہے،آپ سے کسی کو ریلیف نہیں چاہئیے صرف عوام کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔