نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ آئندہ چھ ماہ میں اپنے54جنگی طیاروں سے محروم ہو جائےگی بھارتی فضائیہ سنگین بحران کا شکار ہو چکی ہے اور اسے پہلے ہی سات سکواڈرن کی کمی کا سامنا تھا،اب اس کے موجودہ 35اسکوڈرن میں تین اسکوڈرن کی مزید کمی سے یہ فرق اب دس اسکوڈرن تک ہو جائے گا۔بھارتی فضائی حکام اس صورت حال کو پریشان کن قرار دے رہے ہیں ¾ بھارتی حکومت دس اسکوڈرن کی کمی کو پورا کرنے کےلئے غیر معمولی اقدام اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔بھارتی نشریاتی ادارہ”این ڈی ٹی وی “ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کا فرانس سے رافیل طیاروں کے سودے کا حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے تاہم بھارتی فضائیہ آئندہ چندماہ میں پچاس سے زائد طیارے کھودےگی ڈی کمیشنڈ کیے جانے والے ان لڑاکا بھارتی طیاروں میں 60اور 70کی دہائی میں روس سے خریدے گئے میراج 21s اور میراج 27S شامل ہیں۔اس طرح بھارتی فضائیہ کی طاقت 35سے مزید کم ہو کر32اسکواڈرن رہ جائے گی۔رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ کو مغربی اور شمالی سرحدوں پر مناسب فضائی کور فراہم کرنے کےلئے 42 سکواڈرن کی ضرورت ہے ہر اسکواڈرن 18طیاروں پر مشتمل ہے۔ بھارتی فضائیہ نے حکومت کو بتایا کہ موجودہ ہرسکواڈرن میں سے چار سے چھ طیاروں کو ہٹاسکتی ہے۔ایک سینئر فضائیہ افسر نے ٹی وی کو بتایا کہ ہم دیگر سکواڈرن سے تقریبا ً50 خراب حالت کے طیاروں کو نکال دیں گے اور اس طرح یہ تین اسکوڈرن بنیں گے۔دوسرا پہلو یہ کہ فضائی طاقت میں کمی اور سکواڈرن کی فائر کی استطاعت کم ہو جائے گی۔اس وقت ہر اسکواڈرن چھ جیٹ طیاروں سے محروم ہو سکتا ہے۔اٹھارہ طیاروں پرمشتمل اسکواڈرن میںدو ٹرینرز اور دو لڑاکاریزرو طیارے شامل ہوتے ہیں۔افسر کا کہنا تھا ا?پریشنل تعیناتی کے لئے دستیاب لڑاکا طیاروں کی تعداد بھی کم ہو جائے گی۔ فرانس سے 126طیاروں کی بجائے صرف 36طیارے لینے کا فیصلہ اس واضح کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہے گا۔ ملکی سطح پر تیجاس لڑاکا طیاروں کو جنگی کردار دینے میں پانچ برس کا عرصہ لگے گا۔ایک سنیئر افسر کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ اسی سے مقابلہ کرے گی جو ان کے پاس ہے لیکن یہ صورت حال اچھی نہیںہے۔