کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان کو ہتھیاروں کی فراہمی،چین اور روس میں مقابلہ شروع ہوگیا، چینی اخبار چائنہ ٹائمزکے مطابق چین کا پاکستان کو تین جنگی ہیلی کاپٹر کی جلدی میں فراہمی کا مقصد روس کا مقابلہ کرنا ہے۔ پاکستان چین سے کل 17 جنگی ہیلی کاپٹر Z-10 خرید ے گاان میں سے رواں برس کے آخر پردو مزید ہیلی کاپٹر پاکستان کے حوالے کردیے جائیں گے۔ پاکستان پہلا ملک ہے جو چین سے جنگی ہیلی کاپٹر Z-10 خریدرہا ہے۔اخبار نے برطانوی دفاعی جریدے IHS جین کی ایک رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ برس روس اور پاکستان نے فوجی خریداری پر تعاون بڑھانے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کئے ۔ معاہدے کے تحت روس پاکستان کو 20 ایم آئی 35 جنگی ہیلی کاپٹر فراہم کرے گا۔ روس اور پاکستان کے درمیان مزید دفاعی سودوں پر بھی بات چیت جاری ہے اور معاہدہ طے پانے کا امکان ہے، ان میں شارٹ سے میڈئم رینج کے زمین سے فضا میں مار کرنے و الے میزائلPantsyr-S1، طیارہ شکن آرٹلری ہتھیار نظام، جنگی ہیلی کاپٹر Mi-28Eاور میزائل سسٹم9K37 Buk Grizzly شامل ہیں۔ پاکستان ایک ہی وقت میں چین اور روس سے خریدے گئے ہیلی کاپٹروں کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روس کوشش میں ہے کہ وہ چین کے روایتی گاہک تھائی لینڈ، میانمار اور پاکستان کو اپنی طرف منتقل کرے جبکہ چین دفاعی سازوسامان کی مارکیٹ سے روس کو باہر کرنا چاہتا ہے۔ چینی ملٹری نیوز ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں پاکستان کے حوالے کیے جانے والے تین چینی ساختہ CAICZ-10 جنگی ہیلی کاپٹر زکی تصاویر آن لائن زیر گردش ہیں۔ آن لائن تصاویر جاری کرنے کی وجہ چینی اور روسی ہتھیاروں کے نظام کے درمیان موازنہ ہے۔ بعض روایتی شعبوں میں روسی دفاعی صنعت کو برتری حاصل ہے۔ اس میںسوویت میراث، تحقیق اور ترقی کی کوششیں ہیں جن کی وجہ سے بین الاقوامی ہتھیاروں کی مارکیٹ میں روس سب سے آگے ہے۔ سویڈن کے تھنک ٹینک کے مطابق دنیا میں اسلحہ کادوسرا بڑا برآمد کنندہ ملک روس ہے جو56 ممالک کو ہتھیار برآمد کرتا ہے۔ روس کے مجموعی برآمدی اسلحے میں سے 60فیصد اسلحہ صرف تین ممالک چین، بھارت اور الجیریا کو برآمد ہوتا ہے۔ چین عالمی ہتھیاروں کی مارکیٹ میں نووارد سہی، لیکن اب یہ تیسرا بڑا دفاعی برآمد کنندہ ہے۔ چین کے برآمد کردہ دفاعی سازوسامان میںجے ایف تھنڈر، ہوئزر ٹینک اور اینٹی شپ میزائل شامل ہیں۔ چین کی دفاعی سازوسامان میں ترقی کی وجہ اس کی معاشی نمو میں تیزی سے اضافہ ہے جس نے اسے اپنے ہتھیاروں کے نظام کو بین الاقوامی مارکیٹ میں روسی ہتھیارو ں سے مقابلہ کرنے کا حوصلہ دیا۔ واضح مثالوں میں سے ایک پاکستان کی چین سے جنگی ہیلی کاپٹر زZ-10 کی خریداری ہے۔ امریکی دفاعی نیو ز سائٹ کے مطابق چین پہلے ہی پاکستان کوان میں سے تین ہیلی کاپٹر حوالے کر چکا ہے۔ ایڈوانس میںتین ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان ان کا آزمائشی ٹرائل کرے۔ چین کا پاکستان کو جلدی میں ہتھیاروں کے نظام کی فراہمی کا مقصد روس کا مقابلہ کرنا ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق پاکستان چین سے جوہری بیلسٹک میزائل سے لیس جن کلاس ٹائپ 094 آب دوزیں خریدنا چاہتا ہے۔ فی الحال پاک فوج کے استعمال میں چین اور پاکستان کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کردہ دفاعی سازوسامان ہے جن میں نمایا ںجے ایف تھنڈرلڑاکا طیارے، جنگی ٹینک، ذوالفقار کلاس فریگیٹ اور عظمت کلاس شامل ہے، ابھی چین اور پاکستان کے درمیان مزیددفاعی معاہدے ہوں گے۔ جے ایف 17 تھنڈر بلاک 2کی پیداوار پہلے ہی ستمبر 2013 سے کامرہ میں پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس میں شروع ہو چکی ہے اور تین طیارے تیار ہوچکے ہیں۔پاک فضائیہ 50اپ گریڈ طیارے خریدنا چاہتی ہے۔ بلاک1 اور بلاک 2 لڑاکا طیاروںکے درمیان سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ مو&خر الذکر فضا میں ایندھن ڈالنے کے نظام سے لیس ہے۔