اسلام آباد (آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتسابی عمل ہر صورت جاری رہے گا،کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی،عوام کے ٹیکسوں پر ڈاکہ ڈالنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے،کرپٹ لوگوں کی پاکستان میں رہنے کی کوئی گنجائش نہیں ان کو ہر صورت کیفر دار تک پہنچایا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وزرائے اعلیٰ عثمان بزدار،محمود خان اورمعاون خصوصی شہزاد نے الگ الگ ملاقاتیں کیں
اور ملکی کی مجموعی سیاسی،معاشی اور اقتصادی سمیت ملک میں جاری احتسابی عمل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔، وزیراعظم عمران خان سے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے یہاں وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی اور پنجاب کی سیاسی صورتحال اور کورونا کی روک تھام کے اقدامات پر وزیر اعظم کو تفصیلی آگاہ کیا اور اس حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں سے متعلق بھی اعتماد میں لیا،عثمان بزدار نے پنجاب کے انتظامی امور بارے بھی آگاہ کیا جبکہ پنجاب کے نئے بجٹ میں عوام کی بہتری کے اقدامات سے متعلق کئے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کیا۔وزیر اعلی پنجاب نے صوبے میں کورونا وائرس کی موجود ہ صورتحال،لاک ڈاؤن اور ایس او پییز پر عمل درآمد بارے آگاہ کیا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں گورننس میں بہتری اور میرٹ پر فیصلوں کو یقینی بنایا جائے، پورا ملک لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا عوام حفاظتی تدابیر اختیار کریں، کورونا کے مسلسل بڑھتے کیسز میں صحت کے نظام پر بوجھ بھی بڑھ رہا ہے۔بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی ملاقات کی جس میں صوبے کی صورت حال اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر اعلی نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں،امن و امان اور بجٹ سے متعلق امور پر پر وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے احتساب وبیرسٹر شہزاد اکبر نے بھی ملاقات کی،
بیرسٹر شہزاد اکبر نے وزیر اعظم کو شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کے بارے تفصیلی بریف دی،وزیراعظم نے کہا کہ احتسابی عمل ہر صورت جاری رہے گا،کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی،عوام کے ٹیکسوں پر ڈاکہ ڈالنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے،شوگر مافیا سے عوام کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی،شوگرسکینڈل کی کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے لا کر حکومت نے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے،کمیشن کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائیگا،کرپٹ لوگوں کی پاکستان میں رہنے کی کوئی گنجائش نہیں ان کو ہر صورت کیفر دار تک پہنچایا جائیگا۔