ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

دارالعلوم دیوبند نے نماز عید سے متعلق فتویٰ جاری کر دیا،عوام کی بڑی پریشانی حل کردی

datetime 20  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی( آن لائن )دارالعلوم دیوبند نے نماز عید سے متعلق فتوی جاری کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کے مدنظر دارالعلوم دیوبند نے فتوی جاری کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں کو گھروں پر نماز عید ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔فتوے میں کہا گیا ہے کہ عید پر لاک ڈائون برقرار رہا تو نماز جمعہ کی طرح نماز عید بھی گھروں پر پڑھیں۔

دارالعلوم دیوبند کے ترجمان اشرف عثمانی نے کہا کہ یہ فتوی ایک سوال کے جواب میں جاری کیا گیا ہے۔فتوی میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی وجہ سے عید کی نماز کی کوئی صورت نہیں بن پاتی ہے تو پریشان نہ ہوں مجبوری کے سبب ان پرنمازعید معاف ہوگی۔البتہ ایسے افراد جو نمازیں نہ پڑھ پائیں وہ اپنے اپنے گھروں میں دو یا چار رکعت پر مشتمل نماز چاشت کا اہتمام کریں تو بہتر ہوگا۔خیال رہے کہ بھارت میں مہلک کورونا وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایک دن میں ریکارڈ 5611 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 106750 تک پہنچ گئی ہے۔ بدھ کو بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس سے بھارت میں مزید 140 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 3303 ہوگئی ہے۔ بھارتی وزارت صحت کے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 5611 نئے کیسزسامنے آئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…