ہفتہ‬‮ ، 24 مئی‬‮‬‮ 2025 

کرونا وائرس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا بھی خطرہ ،امریکہ میں ہونے والی طبی تحقیق کے ہوشربا نتائج

datetime 17  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ورجینیا (این این آئی)نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 خون کی شریانوں کے سنگین مسائل بشمول ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور خون کے لوتھڑے بننے سے فالج کا باعث بن سکتی ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔یونیورسٹی آف ورجینیا ہیلتھ سسٹم کی اس تحقیق میں انتباہ کیا گیا کہ کووڈ 19 کے علاج میں ان ادویات کو شامل کیا جانا چاہیے جو خون کی شریانوں سے جڑے امراض کے مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

اس تحقیق کا مقصد ایمرجنسی میڈیسین ڈاکٹروں کو مریضوں کے علاج کے لیے رہنمائی فراہم کرنا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں زیادہ تر توجہ پھیپھڑوں کی پیچیدگیوں پر دی جاتی ہیں مگر خون کی شریانوں سے جڑی پیچیدگیوں پر زیادہ کام نہیں ہوا جو موت یا طویل المعیاد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تحقیقی مقالے سے ہمیں توقع ہے کہ ڈاکٹروں کا علم بڑھے گا اور جان سکیں گے کہ یہ نیا وائرس کس طرح خون کی شریانوں سے جڑے نظام پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ مریضوں میں کووڈ 19 کا سامنا ہورہا ہے اور اس بیماری کے حوالے سے ہماری معلومات میں بھی اضافہ ہورہا ہے کہ یہ کس طرح جسم پر اثرانداز ہوتی ہے۔ہارٹ فیلیئر کووڈ 19 کے مریضوں میں خاص طور پر تشویش کا مرکز ہے اور اس تحقیقی مقالے میں بتایا گیا کہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ لگ بھگ کووڈ 19 کے ایک چوتھائی یا 24 فیصد مریضوں کو ہارٹ فیلیئر کا سامنا ہوتا ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ہارٹ فیلیئر کووڈ 19 کا براہ راست نتیجہ تھا یا وائرس نے پہلے سے تشخیص نہ ہونے والے دل کی اس بیماری کو مزید بدتر کردیا۔درحقیقت ہارٹ فیلئر کے لگ بھگ 50 فیصد مریضوں کو علم نہیں ہوتا کہ وہ ہائی بلڈ پریشر یا خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا شکار ہیں۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ کووڈ 19 اور جسم میں شدید ورم کا باعث بننے والے دیگر امراض سے خون کی شریانوں میں چربیلے مواد کا خطرہ بڑھتا ہے جو ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بنتا ہے۔

انفلوائنزا اور چند دیگر وائرسز کو اس چربیلے مواد کے خطرے سے منسلک کیا جاتا ہے اور ایسا مرض کی تشخیص کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہوتا ہے۔آخر میں محققین نے کووڈ 19 کے لیے ممکنہ ادویات کا ذکر بھی کیا ہے، جیسے ملیریا کی روک تھام کے لیے استعمال ہونے والی دوا ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن کا استعمال دل کے ردھم کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے اثر کو متاثر کرسکتی ہے۔دوسری جانب امریکا اور جاپان میں ہنگامی حالات میں استعمال کے لیے جس دوا ریمیڈیسیور کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے وہ بلڈ پریشر میں کمی اور دل کی ردھم میں غیرمعمولی تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہے۔محققین نے کہا کہ ڈاکٹروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان خطرات کو ذہن میں رکھ کر کووڈ 19 کے مریضوں کا علاج کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…