لندن(نیوزڈیسک)برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس بات پر زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت کو کم آمدنی کی وجوہات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ اپنی ایک تقریر میں وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ برطانوی عوام کو جو معاشرتی اور اقتصادی مسائل درپیش ہیں ان کی علامات کا علاج کرنا درست نہیں بلکہ کم آمدنی کی وجوہات کا علاج کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی عوام کو ایسے ویلفیئر نظام کی ضرورت ہے جس میں کام کرنے والوں کو مناسب تنخواہ ملے۔ انہوں نے کہاکہ کم آمدنی والوں پر ٹیکس لگاکر ان سے کمائی گئی رقم کو ان لوگوں میں بانٹ دینا مضحکہ خیز ہے۔ جو بینیفٹس پر ہیں۔ وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت12بلین پونڈ کی ویلفیئر کٹوتیاں کرنے پر بحث کررہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اسے2017/18ء تک بجٹ میں خسارہ90بلین پونڈ کم کرنے کے لیے بینیفٹس میں کٹوتیاں کرنا ہوں گی اور سب کو مناسب حصہ دینا ہوگا۔ چانسلر جارج اوسبورن آئندہ ماہ بجٹ میں اس سلسلے میں مزید تفصیلات بتائیں گے کہ کس شعبے میں کس قدر کٹوتیاں ہوئی ہیں۔ لیبر پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ حکومت ٹیکس کریڈٹ میں سالانہ29بلین پونڈ کی کٹوتیاں کرنے کا سوچ رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ2013/14ء میں45لاکھ گھرانوں نے چائلڈ اینڈ ورکنگ ٹیکس کریڈٹس وصول کیے۔ ان میں سے70فیصد خاندان کسی نہ کسی شعبے میں کام کررہے تھے۔ وزیراعظم کیمرون کا کہنا ہے کہ وہ کم تنخواہ، زیادہ ٹیکس اور زیادہ ویلفیئر سوسائٹی سے ملک کو کم ٹیکس، زیادہ تنخواہ اور کم ویلفیئر کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں حاضری اور ملازمتوں کی تلاش کے سلسلے میں ایک لاکھ17ہزار گڑبڑ کرنے والے خاندان حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے درست سمت میں جارہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ان کٹوتیوں کے باوجود اس بات کو یقینی بنائیں گےکہ انتہائی غریب خاندان اور پنشنرز کا تحفظ ہو۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی یقینی بنائی جائے گی کہ کام کرنے والے لوگوں کو معقول معاوضہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے گا اور کم سے کم تنخواہ اتنی ہوگی کہ لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے صحیح راستہ اختیار کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ2015/16ء میں بینیفٹس اور ٹیکس کریڈٹ کی مد میں220بلین پونڈ رکھے گئے ہیں۔ ان میں سٹیٹ پنشن اور اولڈ ایج بینیفٹس کی مد میں95بلین پونڈ، ٹیکس کریڈٹ اور ورکنگ ٹیکس کریڈٹ کی مد میں30بلین پونڈ، رومنگ بینیفٹس26بلین پونڈ، ڈس ایبلٹی بینیفٹس37بلین پونڈ، چائلڈ بینیفٹس12بلین پونڈ، پنشن کریڈٹ6ملین پونڈ اور جاب سیکرز الائونس5بلین پونڈ رکھا گیا ہے۔ حکومت نے ورکنگ ایج بینیفٹس اور ٹیکس کریڈٹس کو پہلے ہی دو سال کے لیے منجمد کردیا ہے۔ بینیفٹس کی حد26ہزار پونڈ سالانہ سے کم کرکے23ہزار پونڈ کردی گئی ہے۔ اس سے حکومت کو150ملین پونڈ کا فائدہ ہوگا۔ جبکہ18سے21سال کی عمر کے نوجوان جاب سیکرز الائونس کے ساتھ ہائوسنگ بینیفٹس حاصل نہیں کرسکیں گے۔ اس طرح حکومت کو120ملین پونڈ کا فائدہ ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ12بلین کی کٹوتیوں میں سے حکومت نے10.5بلین پونڈ کی کٹوتیوں کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا۔