عبدالحکیم (این این آئی ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ موجودہ آزمائش کی گھڑی میں ریاست مدینہ کے دعویدار حکمرانوں کو فوری طور پر سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کرنا چاہئے ،ایک جانب سے موجودہ حکمران آزمائش کی گھڑی میں اللہ کی جانب سے بھیجے ہوئی ایک ابتلاء’’کورونا وائرس‘‘ سے نبردآزما ہونے کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب سودی نظام کو جاری رکھ کر اللہ اور اس کے رسول ؐ کے ساتھ براہ راست جنگ میں مصروف ہیں ۔
اللہ اور اس کے رسول ؐ کے ساتھ لڑنے والے کسی بھی سطح پر کامیاب نہیں ہوسکتے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ عمران خان نیازی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے قرضوں کے حوالے سہولت اور ریلیف مانگ رہے ہیں اس کے بجائے فوری طور پر سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کرکے ان مالیاتی اداروں پر واضح کیا جائے کہ وہ اصل رقم دینے کے پابند ہونگے اس طریقے سے اسلامی نظام کے نفاذ اور ریاست مدینہ کے ماڈل کے دعویداروں کی کم از کم ایک بات ایک وعدہ پورا ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کل سیاسی و دینی جماعتوں کے رہنماؤں، تمام مسالک کے علماء کرام اور مشائخ کو حکومت نے مساجد، باجماعت نماز اور جمعہ کے حوالے سے پالیسی طے کرنے اور مشاورت کے لیے بلایا ہے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاسی، دینی جماعتوں کے رہنما، علماء کرام، مشائخ اور ملنے والے دیگر ارکان سود کی لعنت کے خاتمے کے لیے حکومت کو قائل کریں سود کے نظام کے خاتمے کے بعد نہ صرف معاشی بدحالی کا خاتمہ ہوگا بلکہ کورونا وائرس جیسی آزمائشیں اور دیگر مشکلات بھی حل ہونگی ۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ پاکستان کی زمین کی طرح پہاڑ بھی زرخیز ہیں ،زرعی ملک کے حوالے سے اور پہاڑوں میں سونا، چاندی، ہیرے، ماربل، کوئلہ، نمک، کرومائیٹ، گرینٹ، بیرائیٹ اور دیگر ذخائر کی بھر مار ہے اور بہترین بندر گاہیں اور آبی حیات کے حوالے سے یہ ملک غنی اور ذرخیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت انتخابات سے قبل دعویدار تھی کہ بیرونی ملک موجود لوٹے گئے قومی خزانے کے 200 ارب ڈالر چند دن میں واپس لائیں گے وہ اپنے اس وعدے اور دعوے میں کتنے کامیاب رہے وہ قوم کے سامنے ہے لیکن وہی کام گندم اور چینی کے بحران کے حوالے سے اپنوں کو نوازنے کے لیے اربوں روپیوں کا ٹیکہ قوم کو لگایا گیا تحقیقات کے باوجود اپنے کابینہ کے ارکان بلکہ لنگوٹی یاروں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے نجات اور اللہ کو راضی کرنے کا واحد ذریعہ سودی نظام کا خاتمہ اور ریاست مدینہ کی مخلصانہ طور پر عمل کرنا ہے ۔