اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشہ روز کرونا وائرس کی وجہ سے اسپین سے لوٹنے والے خرم شہزاد زندگی کی بازی ہار گئے تھے ان کی تدفین کر دی گئی ہے ۔ انہیں ریسکیو 1122 کی ٹیم نے میونسپل کمیٹی کھاریاں کے ملازمین کے ہمراہ تدفین کی جبکہ پولیس کی نفری کا حصار بھی اس موقع پر موجود تھا۔ سوش میڈیا پر کچھ تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کنار گری ہوئی
حفاظتی کٹس نظر آرہی ہیں جنہیں بلڈوز کیا جارہا ہے ۔ اے سی کھاریاں کو واٹس ایپ پر کسی نے اطلاع دی جنہوں انکوائری کی اور یقین دہانی کروائی ہے کہ گزشتہ روز یہ کٹس عزیز بھٹی شہید ہسپتال کے عملے نے خرم شہزاد کی تدفین کے بعد وہاں پھینک دی تھیں ۔ عوام نے کے توجہ دلائو نوٹس کے بعد اے سی کھاریاں نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں تلف کرائیں ، عوام کا کہنا تھا کہ اگر ایسی بے احتیاطی دیگر لوگوں کی زندگی کیلئے خطرہ بن سکتی ہے اس کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور احکامات جاری کیے جائیں کہ حفاظتی کٹس استعمال ہونے کے بعد انہیں صحیح طریقے سے تلف کر دیا جائے تاکہ باقی لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہو سکیں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پشاور شامی روڈ پر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے استعمال ہونے والے حفاظتی سوٹ سڑک پر پھینک دیے گئےتھے، استعمال شدہ حفاظتی سوٹ بچوں نے پہن لیا تھا ۔ حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز سمیت دیگر عملے کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی سوٹ فراہم کیے گئے ، ان استعمال شدہ حفاظتی حفاظی کٹس کو انتظامیہ نے بہتر طریقے سے ٹھکانے لگانے کے بجائے سڑک پر ہی پھینک دیا، جو کسی بڑے تباہی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ پھینکے گئے سوٹس کو بچوں نے پہن لیا، نجی ٹی وی چینل نے بچوں کی سوٹ پہنے ہوئے ویڈیو جاری کی تھی۔ جس میں بچوں نے یہ استعمال شدہ سوٹ پہن رکھے تھے۔