اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کو 50 دن مکمل، 26اپریل اور10مئی کے دوران کیا کچھ ہو سکتا ہے؟ ثبوتوں کیساتھ خوفناک خطرے سے پیشگی آگاہ کردیا گیا

datetime 16  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) سابق وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈی یو ایچ ایس)، پروفیسر ڈاکٹر مسعود حمید خان نے پاکستان میں ناول کورونا وائرس کی وبائیت کے حوالے سے 26 اپریل تا 10 مئی کے پندرہ دنوں کو ’’خطرناک‘‘ قرار دے دیا ہے۔

اْن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کو 50 دن مکمل ہوچکے ہیں۔ امریکا سمیت یورپ میں اس وائرس کی تباہ کاریاں 50 سے 60 دن کے دوران سامنے آئی تھیں۔ لہٰذا پاکستان میں بھی 26 اپریل سے 10 مئی تک کورونا وائرس کی وبا زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔اپنے ایک وڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت دیگر ممالک میں وائرس سے ہونے والی اموات بھی دو سے ڈھائی ماہ کے درمیان سامنے آئی ہیں۔ اب تک کورونا وائرس کا یہی طرز عمل (بیہیویئر) سامنے آیا ہے۔پروفیسر مسعود حمید خان کا کہنا تھا کہ ناول کورونا وائرس دنیا میں 50 سے 60 دن تک ہلکے پھلکے انداز میں پھیلا لیکن پھر اس نے اچانک ہی دنیا بھر میں تباہی مچا کررکھ دی۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اگر ناول کورونا وائرس کا طرزِ عمل سامنے رکھا جائے تو اس کی وبائیت کا چکر (سائیکل) 90 دن تک بنتا ہے۔پاکستان میں ناول کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو ہوا تھا، جسے اب تک 50 دن ہوچکے ہیں۔ ناول کورونا وائرس کا طرزِ عمل دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں 26 اپریل سے 10 مئی تک کے دو ہفتے، اس وائرس کی وبائیت کے حوالے سے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…