ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

اجتماعی نماز انفیکشن کا سبب نہیں بن سکتی، بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے اپنی رائے دے دی

datetime 13  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)عالمی مارکیٹنگ اور تحقیقی ادارے اِپ سوس (آئی پی ایس او ایس) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 88 فیصد لوگ کورونا وائرس کے بارے میں جانتے ہیں جن کی اکثریت کو مہلک وبا سے متعلق معلومات مقامی میڈیا نے پہنچائیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کی کورونا وائرس کے بارے میں معلومات میں فروری سے اب تک 19 فیصد اضافہ ہوا ہے،

فروری سے اب تک ہاتھ دھونے والے پاکستانیوں کی تعداد میں 47 فیصد سے 89 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم ایک تہائی پاکستانی اب بھی مصافحہ کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 7 ہفتوں میں یہ احساس زیادہ ہوا ہے کہ کورونا پاکستان کے لیے خطرہ بن رہا ہے، 5 میں سے 2 یا 38 فیصد پاکستانیوں کو کورونا کی سرکاری ہیلپ لائن کا پتہ ہے جبکہ 5 میں سے 3 یا 61 فیصد پاکستانیوں کو وبا کے حوالے سے امداد دینے والی تنظیموں کا علم ہے۔عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 56 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک مساجد اور دیگر مذہی مقامات کو ریلیف کی تقسیم کیلئے استعمال ہونا چاہیے جبکہ 82 فیصد پاکستانیوں کے خیال میں دن میں 5 بار وضو کرلینے سے کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 67 فیصد کے نزدیک باقاعدہ بھاپ لینا بچت کا ذریعہ ہے جبکہ 67 فیصد کہتے ہیں وائرس سمیت ہر چیز اللہ کے کنٹرول میں ہے لہٰذا اجتماعی نماز کسی انفیکشن کا سبب نہیں بن سکتی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر 5 میں سے 2 یا 43 فیصد پاکستانیوں کے نزدیک کورونا وائرس ایک مخصوص فرقے کی وجہ سے پھیلا جبکہ 30 فیصد کے مطابق سماجی میل جول اور 43 فیصد کے مطابق وائرس کے پیچھے عالمی سازش ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کی کثیر تعداد کو کوروناسے متعلق معلومات مقامی میڈیا نے پہنچائیں تاہم حکومت صرف 5 فیصد پاکستانیوں کو آگاہ کرسکی جبکہ 5 میں سے 2 پاکستانیوں کو ٹائیگر فورس کے بارے میں علم ہے، 45 فیصد پاکستانیوں کے مطابق ٹائیگر فورس کی بجائے لوکل گورنمنٹ بہتر حل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…