اسلام آباد (آن لائن) مرکزی علماء کونسل پاکستان کی مجلس عاملہ نے حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مساجد کو فوری طور پر اجتماعی عبادات کیلئے کھولنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔ علماء،خطباء،آئمہ مساجد پر بے بنیاد قائم کئے گئے مقدمات ختم کئے جائیں اور تبلیغی جماعت کے گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں عوام کو رجوع الی اللہ، اجتماعی توبہ واستغفار،باجماعت نماز پنجگانہ، نماز جمعہ،نماز تراویح اور اعتکاف سے محروم نہ رکھا جائے۔
حکومت چار ماہ کیلئے مساجد اور دینی مدارس کو بجلی و گیس کے بلوں میں استثنیٰ دے تاکہ جس طرح دیگر شعبوں کو ریلیف پیکجز دئیے جارہے ہیں اسی طرح مساجد اور دینی مدارس کو بھی کم ازکم سرکاری بلوں میں ریلیف مل سکے۔امدادی راشن کی تقسیم اوربینکوں میں لگی عوام کی لمبی قطاریں اورحکومتی اجلاسوں میں اجتماعیت نظر آرہی ہے تو مساجد کیلئے تنگ نظری کا مظاہرہ کیوں کیا جارہا ہے۔یہ بات مرکزی علماء کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے آن لائن مجلس عاملہ کے مشاورتی اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہی۔آن لائن اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا محمد شاہ نواز فاروقی،وائس چیئرمین مولانا عبید الرحمن ضیاء،مولانا یار محمد عابد،پیر جی خالد محمود قاسمی،حافظ محمد شعبان صدیقی،حافظ شعیب الرحمن قاسمی،مولانا عبد المنان عثمانی،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا شبیر احمد عثمانی،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری حافظ محمد امجد،ایڈیشنل سیکرٹری مولانا خالد محمود سرفرازی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ محمد طیب قاسمی،فنانس سیکرٹری علامہ حفیظ الرحمن کشمیری،رئیس دارالافتاء مرکزی علماء کونسل پاکستان مفتی حفظ الرحمن بنوری،قانونی مشیر میاں محمد طیب ایڈووکیٹ ودیگر بھی شریک تھے۔ چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ حکومت مختلف شعبوں میں نرمی پیداکرکے اجازت دے رہی ہے تو دین کے شعبے میں بھی نرمی پیدا کرکے اللہ کو راضی کیا جائے۔کورونا سے نمٹنے کیلئے احتیاطی تدابیر اورعلاج کے ساتھ رجوع الی اللہ کی ضرورت ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ مساجد پر قائم تمام پابندیوں فی الفور ختم کیا جائے اور مساجد میں نمازیوں کی آمد ورفت کیلئے خوف وہراس کی فضاکو بھی ختم کیا جائے۔