پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

انا للہ وانا الیہ راجعون، معروف پاکستانی صحافی احفاظ الرحمٰن انتقال کرگئے ، جانتے ہیں ضیاالحق کے مارشل لا کے دور میں ان کیساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر چین چلے گئے؟

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) پاکستان کے معروف و سینئر صحافی، دانشور، شاعر، ترقی پسند ادیب اور آزادء صحافت کے علمبردار، جناب احفاظ الرحمٰن 12 اپریل 2020 کی صبح، طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ آپ 4 اپریل 1942 کے روز جبل پور (موجودہ بھارت) میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں قیامِ پاکستان کے وقت اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔

احفاظ الرحمٰن صاحب اپنے کالج کے زمانے میں بائیں بازو کی طلبہ تنظیم ’’نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن‘‘ (این ایس ایف) میں شامل ہوئے اور فیلڈ مارشل ایوب خان کی تعلیمی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں پیش پیش رہے۔ بعد ازاں جب ایم اے صحافت کی غرض سے جامعہ کراچی میں داخلہ لیا تو این ایس ایف کے پلیٹ فارم سے نثر اور نظم کے ذریعے ترقی پسند افکار عام کرنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ کچھ عرصے تک لیکچرار کی عارضی ملازمت کے بعد پیشہ ورانہ صحافت میں قدم رکھا اور ساتھ ہی ساتھ ’’کراچی یونین آف جرنلسٹس‘‘ کے سرگرم رْکن بھی بن گئے۔ضیاء الحق کے مارشل لاء میں ان پر پابندیاں عائد کی گئیں جن کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک بیروزگار رہے۔ تاہم وہ 1985 میں بیجنگ، چین کی ’’فارن لینگویج پریس‘‘ سے وابستہ ہو کر چین چلے گئے، جہاں سے وہ 1993 میں واپس پاکستان آئے ۔چند سال قبل وہ گلے کے کینسر میں مبتلا ہوگئے جس کے بعد ان کی صحت بتدریج گرتی چلی گئی، جس کی بنا پر بالآخر انہوں نے 2018 میں صحافت کو مکمل طور پر خیرباد کہہ دیا اور گوشہ نشینی اختیار کرلی۔جناب احفاظ الرحمٰن کے خاندانی ذرائع اور حلقہ احباب کے مطابق، گزشتہ چند ہفتوں سے ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی تھی اور وہ اسپتال میں داخل تھے۔ تاہم ایک ہفتہ قبل ڈاکٹروں نے بھی جواب دے دیا جس کے بعد انہیں اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا۔ اسی علالت کے باعث 11 اور 12 اپریل 2020 کی درمیانی شب، تقریباً سوا چار بجے ان کا انتقال ہوگیا۔احفاظ صاحب کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے جبکہ ان کی اہلیہ مہناز رحمن بھی حقوقِ نسواں کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں اور عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر ہیں۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…