بدین(این این آئی) بدین میں ظاہر ہونے والا کرونا وائرس کا مریض ترکی سے واپسی پر اسلام آباد کے ہوٹل کے قرنطینہ سے اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سے فرار ہو کر گولارچی پہنچنے کا انکشاف ہواہے۔ زرعی ادویات بنانے والی کمپنی کے پچاس سے زائد ڈیلر اور افسران ازبکستان اور ترکی سے واپس پہنچے ہیں۔ تفصیل کے مطابق گولارچی سے تعلق رکھنے والے زرعی ادویات کے ڈیلر اور کرونا وائرس کا مریض رفیق آرائیں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ
زرعی ادویات بنانے والی کمپنی کے خرچ پر استمبول ترکی کی سیروتفریح کے بعد چند روز قبل واپس پاکستان پہنچا تھا مریض رفیق آرائیں اسلام آباد ائیرپورٹ سے اسکریننگ کے بعد قرنطینہ قرار دیئے گے ہوٹل میں آئسولیٹ کیا گیا تھا وہاں رہنے کی بجائے وہاں سے اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ ادویات بنانے والی کمپنی کے افسر اور اہلکاروں کی مدد اور کمپنی کی جانب سے مہیا کی جانے والی گاڑی سے فرار ہو کر بدین کے شہر گولارچی پہنچ گیا. گولارچی پہنچنے کی سوشل میڈیا پر نشاندہی اور مریض کے ساتھ واپس آنے والے رشتیدار کی طعبیت خراب ہونے پر کرونا وائرس سیل نے مریض سے اس کی سفری ہسٹری معلوم کی تو اس کی نشاندہی پر داخل مریض اور رفیق آرائیں کے کرونا ٹسٹ کہ نمونہ حاصل کر کہ کراچی روآنہ کئے گے جس کی آنے والی ٹیسٹ رپورٹ میں رفیق آرائین کی رپورٹ پازیٹو آئی. واضع رہے کہ زرعی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے اخراجات پر بیرون ملک سیرو تفریح کے بعد واپس پاکستان آنے والوں میں ملک بھر کے علاوہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈیلرز اور کمپنی کے آفسران کی بڑی تعداد شامل ہے حیدراباد سے بیسد ایک کمپنی کے مالک اور اس کا بیٹا بھی ان کے ساتھ پاکستان پہنچے تھے زرعی ادویات بنانے والی دو مختلف کمپنیوں کے خرچ پر ازبکستان اور ترکی سے حیدرآباد ڈویزن کے پچاس سے زائد جبکہ بدین ضلع کے سے دس سے زائد ڈیلر شامل ہیں. واپس آنے والے تمام ڈیلرز اور کمپنی افسران کرونا وائرس اور ملک میں لاک ڈان کے باعث ہوئی اڈے بند ہونے کی وجہ سے بیرون ملک پھس گے تھے
وفاقی حکومت کی خصوصی اجازت اور پی آئی اے کی خصوصی سروس کی بحالی کے بعد چند روز قبل اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تھے. کمپنی کے ڈاریکٹر فرحان چھیپا نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ رفیق آرائیں قرنطینہ بنائے گے ہوٹل سے اجازت کے بعد وہاں سے گولارچی پہنچے ہیں نہ کہ فرار ہو کر.ادویات بنانے والی دو کمپنیوں کے درجنوں ڈیلرز اور افسران کی ایک بڑی تعداد سندھ کے مختلف علاقوں میں پہنچی ہے جن میں دس سے زائد ڈیلر بدین کے مختلف علاقوں میں دو روز قبل پہنچے ہیں جنہوں نے تاحال اسکریننگ کے لئے محکمہ صحت اور کرونا سیل سے رابطہ نہیں کیا ہے.