اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی کی 11 یونین کونسلز کو کرونا وائرس کی وجہ سے سیل کرنے کے نوٹیفکیشن میں سنگین غلطیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے، ایک نجی ٹی وی چینل نے نوٹیفیکیشن میں غلطیوں کی نشاندہی کی ہے، نوٹیفکیشن میں 11 میں سے 9 یونین کونسلز کے نمبر غلط درج ہیں جبکہ گیارہ میں سے ایک یونین کونسل کا نام نئی فہرست میں شامل ہی نہیں۔ یونین کونسلز کے نمبر غلط جاری ہونے سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے،
گیلانی ریلوے اسٹیشن یوسی 22 کا حصہ ہے لیکن نوٹیفکیشن میں گیلانی ریلوے اسٹیشن کو یوسی 6 ظاہر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ڈالمیا کا علاقہ یوسی 23 میں ہے، نوٹیفکیشن میں اسے یوسی 7 ظاہر کیا گیا، جمالی کالونی یوسی 24میں ہے،جبکہ اسے یوسی 8 میں ظاہر کیا گیا ہے۔ گلشن ٹو یوسی 25کا حصہ ہے جبکہ یوسی 9کاحصہ بنادیاگیا ہے، پہلوان گوٹھ یوسی 27میں ہے جبکہ نوٹیفکیشن میں یوسی 10ظاہر کیا گیاہے،گلزار ہجری یوسی 29میں ہے جسے یوسی 12کا حصہ بنا دیا گیاہے، اس کے علاوہ صفورا یوسی 30 کا حصہ ہے جبکہ نوٹیفکیشن میں یوسی 13کا علاقہ ظاہر کیا گیا ہے،جیکب لائن یوسی 10میں ہے،اسے یوسی 9 بتایا گیا ہے اور جمشید کوارٹریوسی 13میں ہے اور اسے یوسی 10کا حصہ بتایا گیا ہے۔ چیئرمین ضلعی شرقی معید انور کا کہنا ہے کہ اچانک لاک ڈاؤن سے علاقوں میں افرا تفری پھیل گئی ہے، معید انور کا کہنا ہے کہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ان علاقوں کو کب تک سیل رکھا جائے گا، لوگوں کو اس فیصلے سے متعلق صحیح معلومات ہی نہیں، لوگوں کو پہلے بتا دیا جاتا تووہ اپنی تیاری کرکے رکھتے،نوٹیفیکیشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ غلطیوں کی درستگی کرکے دوبارہ نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ان یوسیز کی آبادی تقریباً 7 لاکھ ہے اور یہاں سب سے زیادہ کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں 12 یوسیز کہا تھا لیکن 11 یوسیز کو سیل کیا گیا ہے۔