شانگلہ( آن لائن )خیبرپختونخواہ میں ایک کورونا وائرس نے جاں بحق ہونے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھانے سے جب مولوی نے انکار کر دیاتو خودڈاکٹر سامنے آگیا اور ڈاکٹر نے خود میت کو غسل دے کر نماز جنازہ پڑھا یا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر حافظ ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وہ خود ایک حافظ ہیں، انہیں میت کو غسل دینا اور نماز جنازہ پڑھانی آتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے یونیسف کے زیر انتظام ایک تربیت مکمل کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ایسے شخص کو غسل کیسے دیا جا سکتا ہے،میں نے ان تمام قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے جاں بحق ہونیو الے شخص کی آخری رسومات ادا کی ہیں۔ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام میں تعینات ڈاکٹر حافظ ثنا اللہ سرکاری سپتال میں کررونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج پر مامور ہیں۔اس وقت پورے پاکستان میں میڈیکل ایمرجنسی کی صورتحال موجود ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت ہر طرف خوف پھیلا ہوا ہے۔ لوگ اپنے گھروںسے باہر نہیں نکل رہے کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ کہیں کورونا وائرس ان کو متاثر نہ کر دے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے بھی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں لاک ڈاون کر کے ہسپتالوں میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جس کے بعد ہمارے ڈاکٹر دن رات مریضوں کاعلاج کرنے میں مصرو ف ہیں۔ایسے میں خیبرپختونخواہ میں مولوی کے انکار کے بعد خودڈاکٹر سامنے آگیا اور ڈاکٹر نے خود میت کو غسل دے کر نماز جنازہ پڑھا کرانسانیت کی ایک عمدہ مثال قائم کردی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں ابھی تک کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 4700 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 69 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔