اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور میں لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنے پرمتعدد رہائشی آبادیاں بھی کرونا وائرس کی زد میں آنے لگیں ، 18 آبادیاں ریڈ زون قرار ، 14آبادیوںکو سیل کر دیا گیا ۔ایک معروف ہائوسنگ سوسائٹی کے انٹر ی گیٹ سیل کر دیے گئے ۔ انٹری گیٹ پر موجودہ سکیورٹی گارڈز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز شمالی لاہور کی آبادیوں چاہ میراں، مصری شاہ، سنگھ پورہ،مکھن پورہ،مغل پورہ،غازی آباد میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی تصدیق ہوئی جس پر قانون نافذ کرنیوالے ادارے، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت حرکت میں آگئے اور ان آبادیوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا۔ چاہ میراں (مصری شاہ) اور مکھن پورہ میں دو شہریوں کے گھروں میں کرونا وائرس کی تصدیق کیساتھ ساتھ مغل پورہ میں لوکو ورکشاپ کے قریب ریلوے کوارٹرز کے رہائشیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسی طرح عظیم گارڈن کے رہائشیوں دو ریلوے ملازمین میں کرونا وائرس پایا گیا ہے جس پر ان آبادیوں کو بھی مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے۔ اسی طرح حسن پار ک، چونا بھٹیاں اور چاہ میراں سمیت سنکھ پورہ اور مکھن پورہ کو مکمل طورپر سیل کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے ان آبادیوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے یہاں آنے جانے پر پابندی ہے اور یہاں ٹائیگر فورس کے نوجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جو سرکاری حکام کیساتھ مل کر فرائض سرانجام دیں گے یہ نوجوان سرکاری حکام کیساتھ مل کر لوگوں کو ادویات، کھا نا اور دیگر چیزیں بازار سے لا کر دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے غازی آباد کی جن گلیوں میں کرونا کے دو مریض سامنے آئے ہیں ان کو بھی مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ دریں اثناء ذرا ئع کے مطابق بادامی باغ کے علاقے میں ایک بڑا بینک بھی سیل کردیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے اس بینک کے ایک افسر میں کرونا وائرس پازیٹو آیا جس کے بعد یہ بینک بھی سیل کردیا گیا اور اس کے تمام ملازمین اور ان کے گھر والوں کے ٹیسٹ لے کر لیبارٹری بھجوادیئے گئے ہیں۔