راولپنڈی ( آن لائن ) صدر پرنٹنگ پریس یونین حاجی شفیق اور جنرل سیکرٹری عبدالمنان شاہد نے کہا ہے کہ پرنٹنگ پریس ورکرز کے گھر فاقوں کے ڈیرے، اچانک لاک ڈائون سے کئی لوگوں کے تیار آرڈر کینسل،پیپر مرچنٹ کی کئی پیپر آئیٹم پڑے پڑے خراب ہونے لگیں، پریس مالکان کے پاس ملازموں کو تنخواہ دینے کے بھی پیسے نہیں ان خیالات کا اظہار صدر پرنٹنگ پریس یونین حاجی شفیق نے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مرحلہ وار لاک ڈان کے خاتمے کی حکمت عملی نہ دی تو تاجر ازخود مارکیٹیں،دکانیں اور شاپنگ سینٹرز کھولنا شروع کر دیں گے عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے جزوی لاک ڈان پر ملک بھر کے تاجر معاشی مشکلات کے باوجود عمل پیرا ہیںانہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت لاک ڈان سے متاثرہ دکانداروں کو دو ماہ کے گیس،بجلی اور ٹیلی فون بل معاف کرنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت ایک نوٹیفکیشن کے زریعے مالکان کو ماہ اپریل کا کرایہ معاف کرنے کا پابند کرے یا احتیاطی تدابیر کے ساتھ 14اپریل کے بعد صبح 10تا شام 7تک کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ غریب گھروں کا چولہا بجھنے نہ پائے اسی طرح معاشی بحالی کیلئے حکومت تاجروں کو بغیر سود قرضے دینے کا فیصلہ کیا جائے تاکہ وہ اپنے ملازمین کو تنخواھیں ادا کر سکیںانہوںنے کہاکہ حکومت لاک ڈان کے دوران انتظامیہ،پولیس،ٹریفک اور ایگل فورس کی عوام کیساتھ ناروا سلوک اور تنگ کرنے کا سلسلہ فوری بند کریں صدر پرنٹنگ پریس یونین حاجی شفیق اور جرل سیکرٹری عبدالمنان شاہد نے وزیر اعظم عمران خان سے پرزور اپیل کی ہے کہ 14 اپریل کے بعد صبح 10 بجے سے شام 7بجے تک احتیاطی تدابیر کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ غریب ملازمین کے گھر کا چولہا جل سکے۔