نیویارک ( آن لائن )امریکہ میں کروناوائرس سے کئی پاکستانی امریکن بھی وباء کی نظر ہوگئے ہیں ۔جن میں کئی افراد کی نماز جنازہ انکی قبر پر ادا کی گئی، فیونرل ہوم عملے اور گھر کے دو افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی۔تفصیلات کے مطابق انسانی تاریخ اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے جس وبا نے اس وقت پورے کرہ ارض کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس کے آگے تمام ٹیکنالوجی بے بس نظر آرہی ہے
تمام وسائل سے مالامال اور اس سے محروم ممالک ایک ہی صف میں نظر آرہے ہیں ۔اس سے بڑا المیہ اور کیا ہوگا کہ اس دار فانی سے کوچ کر جانے والے بھی جنہیں اپنے پیارے پوری عقیدت احترام اور دعاؤں کے آخری سفر پر رخصت کرتے ہیں اب اس وبا کی وجہ سے محروم ہو گئے ہیں ۔گزشتہ ہفتے کئی پاکستانی امریکن اس وبا کی نظر ہو گئے ایک ممتاز کارکن کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی مگر قوانین کے برعکس انکی لاش بیس گھنٹے تک گھر میں پڑی رہی ہے درپے کوششوں کے بعد انکی میت فیونرل ہوم منتقل کی گئی اور تین دن فیونرل ہوم والوں نے مرحوم کے بیوی بچوں کو ویڈیو کال کے ذریعے اطلاع دی گئی کہ انکی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے اور اب تدفین کی جائیگی۔یوں متوفی کے لواحقین اپنے پیارے جس نے پوری زندگی انکا خیال رکھا خدمت کی دوستوں عزیزوں کے ساتھ شب و روز گزارے رخصتی کے لمحات میں بے رحم حالات نے انہیں قریب بھی آنے نہیں دیا۔کئی افراد کی نماز جنازہ انکی قبر پر ادا کی گئی جس میں فیونرل ہوم کے عملے اور گھر کے دو افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی۔نیویارک کے المھرسٹ ہسپتال کے باہر کنٹینروں میں لاشوں کا انبار لگا ہؤا ہے جس کا ذکر صدر ٹرمپ نے اپنی بریفنگ میں بھی کیا۔یہاں مسلمانوں کے لئے احادیث رسول کریم ؐ کا ذکر بھی کتابوں میں موجود ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک صحابی رسولؐ کا جنازہ اللہ کے آخری نبیؐ نے انکی قبر پر پڑھا جنکی فوتگی کا علم حضور کو صحابی کی تدفین کے بعد ہوا۔غیر معمولی حالات میں حضور ؐنے گھروں میں نماز ادا کرنے کی بھی مثال قائم کی اور اپنے مؤذن حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ اذان میںالصلوۃ فی بیوتکم یعنی حی علی الصلوۃ کی جگہ ان الفاظ کو پکارا گیا عرب ممالک میں مساجد کی بندش کی وجہ سے ان الفاظ پر مشتمل اذان کا آغاز کیا گیا ہے ۔