اتوار‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2024 

کتنے پاکستانی اس وقت بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں،حیر ت انگیز انکشاف

datetime 22  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) دفتر خارجہ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ساڑھے آٹھ ہزار پاکستانی اس وقت بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں جن میں سے زیادہ تر افراد منشیات سے متعلقہ جرائم میں ملوث ہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ نے بیرون ملک پاکستانیوں کو سزائے موت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سوموار کو ایوان پارلیمان میں ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے تمام بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قانونی معاونت یقینی بنائی جائے۔ کمیٹی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستانی قیدیوں کو وکلا اور مترجم کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کسی بھی پاکستانی کو پھانسی یا سرقلم نہیں کیا جانا چاہئیے۔ چئیرمین قائمہ کمیٹی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کی مخدوش صورتحال نہایت تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب قیدیوں کو وکلا کی مفت خدمات فراہم کی جانی چاہئیں۔ دفتر خارجہ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ساڑھے آٹھ ہزار پاکستانی اس وقت بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں جن میں سے زیادہ تر افراد منشیات سے متعلقہ جرائم میں ملوث ہیں۔ چئیرمین اویس لغاری کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ متعلقہ محکموں کے ساتھ تعاون کے ذریعے منشیات کی ترسیل کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہوائی اڈوں پر سخت تلاشی کا نظام متعارف کرائے جائے تا کہ منشیات لیجانے والے افراد کو یہیں پر گرفتار کیا جاسکے اور خلیجی ممالک میں آئے روز پاکستانیوں کے سرقلم کرنے کے واقعات کم ہوسکیں۔ اگر یہ جرائم جاری رہتے ہیں تو کسٹم حکام، انٹی نارکوٹکس فورس اور امیگریشن حکام کو بھی احتساب کے دائرے میں لایا جانا چاہئیے۔ چئیرمین اویس لغاری اور دیگر اراکین کمیٹی نے پاکستان کا تاثر بہتر کرنے کے لیے پارلیمانی وفود سے رابطے بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ چئیرمین نے دفتر خارجہ کو ہدایت جاری کی کہ وہ پاکستان آنے والے وفود کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹیوں سے ملاقات کا اہتمام کریں۔ کمیٹی کو بتایا گہ کہ تاحال ڈھائی ملین پاکستانیوں کا پاس مشین ریڈایبل پاسپورٹس نہیں ہیں۔ کمیٹی نے دفتر خارجہ کو وزارت داخلہ کے اشتراک سے اندرون و بیرون ملک آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی سفارش کی۔ کمیٹی نے بیرون ملک پاکستانیوں اور غیر ملکیوں کو پاسپورٹس، شناختی کارڈ، ویزوں کی فراہمی کی سہولیات کو تیز تر بنانے اور وہاں وفات پاجانے والے پاکستانیوں کی لاشوں کو جلد از جلد واپس لانے کے اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔ اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانوں میں شہریوں کو بروقت اور آرام دہ سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں اور اس صورتحال میں گذشتہ چند سالوں میں مزید خرابی آئی ہے۔ کمیٹی نے گذشتہ دور حکومت میں غیر معمولی تعداد میں جاری کیے گئے سرکاری پاسپورٹوں کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ اویس لغاری نے پاکستانی پاسپورٹ کی عزت کم ہونے پر دفتر خارجہ سے وضاحت بھی طلب کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی پاسپورٹ کا وقار بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور غیرقانونی طور پر جاری کردہ سرکاری پاسپورٹّوں کو فوری منسوخ کرایا جائے۔ اویس لغاری نے میلان ایکسپو سے پاکستان کی غیر حاضری کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے دفتر خارجہ کو ہدایت جاری کی کہ اس معاملے پر رپورٹ کمیٹی کو بھجوائی جائے۔کمیٹی نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ امن عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاملات پر تعاون خوش آئند ہے۔ مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو امن عمل کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ اویس لغاری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کو افغان قیادت سے مسلسل رابطے میں رہنا چاہئیے تا کہ دونوں ممالک کے درمیان قائم اعتماد کی فضا برقرار رہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ حکومت کی موجودہ افغان پالیسی چند ماہ میں بہترین نتائج پیش کرے گی۔ کمیٹی نے افغان پارلیمان پر ہونے والے حملے کی سخت مذمت کی۔ دریں اثنا، اراکین کمیٹی نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔کمیٹی نے مودی کے پاکستان مخالف بیانات پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چئیرمین اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بھارت کی امن دشمن پالیسیوں اور بیانات کو عالمی برادری کے سامنے پیش کیا جانا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف مودی حکومت کے ضدی اور غیرذمہ دارانہ رویے کے باوجود پاکستان اور جنوبی ایشیا کے امن کے لیے پرعزم ہیں۔



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…