اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) بیان کے مطابق کرونا وائرس کسی انسان میں ہوا کے ذریعے نہیں منتقل ہوتا بلکہ یہ متاثرہ شخص کے چھینکنے ، کھانسنے اور بولنے کے دوران منہ سے نکلنے والے آبی ذرات کے ذریعے منتقل ہوتا ہے ۔ جاری پیغام کہا گیا ہے کہ یہ آبی ذرات اتنے بھاری ہوتے ہیں کہ ہوا میں معلق نہیں رہ سکتے اور زمین پر گر جاتے ہیں ،یہ وائرس ایسی جگہوں پر
موجود ہوتا ہےجہاں کسی متاثرہ شخص سے رابطہ رہا ہو ۔ یہ وائرس کسی متاثرہ مریض کا کسی چیز کو چھونے ، چھینکنے کے بعد کسی دوسرے شخص نے وہاں پر ہاتھ لگا کر اپنے منہ پر لگایا ہو تو ایسی صورت میں یہ وائرس پھیل جاتا ہے لہٰذا کسی بھی چیز کو چھونے کے بعد فوراً ہاتھ دھو لیا کریں تاکہ اس مہلک وباء سے بچا جا سکے ۔ قبل ازیں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس نے کہا ہے کہ کرونا کے خلاف کوئی بھی ملک تنہاجنگ نہیں لڑ سکتا، ویکسین تیار کرنے میں کم از کم ایک سال لگ سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں ویڈیو کانفرنس میں صورتحال کو عالمی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یاد رکھنا ہو گا کہ دنیا میں ہزاروں افراد اس سے نجات پانےمیں بھی کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں طبی عملے کو ضروری سامان پہنچانا ایک سنگین مسئلہ ہے،74 ممالک کو سامان بھیج چکےہیں، مزید60 ممالک میں سامان بھیجنےکی تیاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کرونا کی ویکسین کی تیاری میں12سے18 ماہ لگ سکتے ہیں۔
FACT: #COVID19 is NOT airborne.
The #coronavirus is mainly transmitted through droplets generated when an infected person coughs, sneezes or speaks.
To protect yourself:
-keep 1m distance from others
-disinfect surfaces frequently
-wash/rub your ?
-avoid touching your ??? pic.twitter.com/fpkcpHAJx7— World Health Organization (WHO) (@WHO) March 28, 2020