اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی خفیہ اِداروں کو وزارتِ داخلہ کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں آنے والی تبلیغی جماعتوں پر نظر رکھیں اور اَن میں موجود کرونا وائرس کے مریضوں کا پتہ چلائیں۔ وفاقی حکومت کے اِس حکم کے بعد تمام خفیہ ایجنسیاں حرکت میں آ گئی ہیں اور جگہ جگہ معلومات جمع کرکے ضلعی انتظامیہ اور مقامی ایچ ایس اوز کے ذریعے تبلیغی جماعتوں کو کام سے روک دیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے بعض اضلاع میں اِن تبلیغی جماعتوں میں بیرونِ ممالک خصوصاً چین، وسطی ایشیاء، بنگلہ دیش اور دیگر مسلم ممالک کے لوگ شامل تھے۔ واضع رہے کہ اسلام آباد کے بنی گالا، بارہ کہو اور چک شہزاد کے علاقوں میں کرونا وائرس مسجدوں میں مقیم تبلیغی حضرات سے پھیلا ہے جبکہ سوات، نوشہرہ، منگاہ، مردان اور شانگلہ میں عمرہ زائرین اور ڈی آئی خان، ہنگو اور کرک میں ایرانی زائرین کے ذریعے پھیلا ہے۔ تبلیغی جماعت کے سربراہوں نے وفاقی حکومت سے اس سلسلے میں رابطہ کیا ہے اور درخواست کی ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں معطل کر دیں گے تاہم بیرون ممالک کے تبلیغی افراد مسجدوں اور پاکستان میں رہنے دیا جائے۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تبلیغی حضرات ہٹ دھرمی اور ضد کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ اب لوگوں کو اسلام کے بارے میں خود بھی اچھی طرح معلوم ہے اور نماز روزے کے احکام جو تبلیغی بتاتے ہیں وہ اب سوشل میڈیا اور کتابوں میں با آسانی دستیا ب ہیں۔ اسلامی دانشوروں کے بقول حکومت وقت کے احکامات کی پابندی لازمی ہے اور جان بچانا فرض ہے اس لیئے تبلیغی مراکز کو بھی فی الفور بند کر دینا چاہئے۔ دوسری طرف اہل حدیث اور بریلوی مکتبہ فکر سے بھی گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے تبلیغی مشن اور مجالس کو تاحکم ِثانی بند کر دیں۔ وفاقی خفیہ اِداروں کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔