لاہور(این این آئی) پاکستان علما ء کونسل، دارالافتا پاکستان اور ملک بھر کے علما و مشائخ نے کہاہے کہ کرونا وائرس کے سد باب کے لئے ہونے والے اقدامات سے محنت کش، دیہاڑی دار،غربا و مساکین سخت مشکل حالات سے دوچارہیں، ان کے پاس کھانے کوراشن ہے نہ بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے ادویات کے پیسے ہیں، نفلی حج اور عمرہ کا ارادہ رکھنے والے فرزندان توحید اپنی رقوم سے غربا، مساکین، دیہاڑی دار، محنت کشوں اور مستحقین کی مدد کریں،
اللہ کریم انہیں دوہرا اجر دے گا،موجودہ ناگہانی صورتحال میں سب سے افضل عبادت بھوک اور بیماری سے مرنے والے انسانوں کو بچانا ہے،صاحب نصاب اورمخیر حضرات زکو کے ذریعے بھی ایسے لوگوں کی مدد کرسکتے ہیں، زکوۃ کی ادائیگی کے لئے رمضان کا انتظار کرنے کے بجائے ضرورت مندوں کو ابھی زکوادا کردیں تاکہ وہ اپنا گزر بسرکرسکیں اور ان غیرمعمولی حالات میں اپنا اپنے اپنے اہل خانہ کا پیٹ پال سکیں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، پیر نقیب الرحمان، علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری، مولانا محمد خان لغاری، قاری جاوید اختر قادری، مولانا محمد حنیف بھٹی، علامہ سید سجاد نقوی، علامہ غلام اکبر ساقی، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا نعمان حاشر، قاضی مطیع اللہ سعیدی، علامہ عبدالکریم ندیم اوردیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔ علما و مشائخ نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں کرونا وائرس کا شکار لوگوں میں اضافہ ہورہا ہے اور صورتحال گمبھیر سے گمبھیر تر ہوتی چلی جارہی ہے۔ ایسے حالات میں حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مکمل تعاون کیا جائے، گھروں سے باہر نہ نکلیں،گھروں میں رہ کر ہی ذکر اذکار اور استغفار کریں۔حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔بیمار، ضعیف اور کرونا وائرس کے مشتبہ افراد گھرمیں ہی نماز پنجگانہ ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ کرونا ایسی مہلک وبا کا مقابلہ رجوع الی اللہ و احتیاطی تدابیر سے ہی کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، اس نا گہانی صورتحال کے پیش نظر پوری قوم کثرت سے استغفار کرے،
آیت کریمہ، درود شریف کا مسلسل وردکیا جائے اور حسب استطاعت صدقات و خیرات کریں۔ہر مسلمان صلو توبہ کے نوافل ادا کرے اور خود کو اللہ کریم کے سامنے سرنڈر کرتے ہوئے اپنے گناہوں کی توبہ کرے۔ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے لاکھوں افراد بیروزگار ہیں، اپنے آس پاس نظر رکھیں کہیں کوئی بھوکا تو نہیں سو رہا۔ مساجد کی سطح پرغریبوں اور دیہاڑی دار افراد کی امداد کے لئے کھانے پینے کی اشیا کے پیکج بنائیں جائیں۔مخیر حضرات اور صاحب نصاب مشکل میں گہری ہوئی انسانیت کی خدمت کے لئے آگے آئیں۔ انہیں چاہئے کہ ناصرف مستحقین اور غربا کو راشن اور کھانا پہنچائیں بلکہ ان کی مالی امداد بھی کریں تاکہ وہ دوا دارو اور دیگر ضروریات پوری کرسکی۔