لندن (این این آئی)برطانیہ میں پاکستان نژاد برطانوی ڈاکٹر ڈاکٹر حبیب زیدی کے اہلِ خانہ نے ان کی کورونا وائرس کے باعث ہلاکت کی تصدیق کردی جو برطانیہ میں کسی ڈاکٹر کی کورونا کی وجہ سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 76 سالہ ڈاکٹر کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کا علاج کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے، اہلِ خانہ کے مطابق ان کی طبیعت خراب ہونے پر
انہیں ایسیکز کے ساتھ اینڈ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کیا گیا تھا جہاں صرف ایک روز بعد ان کا انتقال ہوگیا۔مذکورہ ڈاکٹر کا کووِڈ19 کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کیا گیا تھا لیکن نتائج آنے سے پہلے ہی وہ وفات پا گئے۔ان کی بیٹی ڈاکٹر سارا زیدی نے کہا کہ ان میں وائرس کی کچھ علامتیں پائی گئیں تھیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کا علاج کورونا کے مصدقہ کیس کے طور پر کیا گیا، اس بات میں بہت کم شبہ ہے کہ یہ کورونا وائرس تھا۔اہلِ خانہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ برطانیہ میں وبا کا پھیلا روکنے کے لیے لاک ڈائون ہونے کی وجہ سے متوفی کا باقاعدہ جنازہ ادا نہیں کیا جاسکا۔خیال رہے کہ برطانیہ میں اس وقت کورونا وائرس کے 11 ہزار 658مصدقہ کیس ہیں جبکہ اس وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 578ہے۔ڈاکٹر حبیب زیدی 45 برس سے زائد عرصے سے بطور جنرل فزیشن کام کررہے تھے اور ایسٹ ووڈ گروپ پریکٹس کے منیجنگ پارٹنر بھی تھے ان کی اہلیہ اور چاروں بچے بھی ڈاکٹر ہیں۔اہلِ خانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انہیں کمیونٹی کا محبوب ستون قرار دیا گیا، جنہیں ان کے ساتھی میڈیکل کمیونٹی کا سربراہ کہتے ہیں۔سال 2018میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں گمنام ہیرو کے ایوارڈ سے نوازا تھا۔ڈاکٹر حبیب کی وفات کی خبر ملنے پر ان کے بہت سے مریضوں نے سوشل میڈیا پر تعزیت پیغامات دیئے۔