کراچی(این این آئی) سندھ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے مبینہ دہشت گردوں نے شہر قائد میں کی جانے والی وارداتوں کا اعتراف کیاہے۔جمعرات کوانسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس کی جانب سے تفتیشی رپورٹ پیش کی گئی،
جس میں ایم کیو ایم لندن کے کارکن اور را کے مبینہ ایجنٹس شاہد شوٹر، ماجد اور عادل انصاری کے اعترافی بیانات شامل تھے۔پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں گرفتار ہونے والے ملزمان نے کراچی میں دہشت گردی کے منصوبے اور کی جانے والی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔پولیس رپورٹ کے مطابق ملزمان نے اعتراف کیا کہ ایم کیو ایم لندن کا گروپ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کرتا ہے، محمود صدیقی نامی شخص کو بھارتی ایجنسی ماہانہ رقم فراہم کرتی ہے پھر یہ رقم کراچی میں موجود ایم کیو ایم لندن کے دہشت گردوں کو بھیجی جاتی ہے۔ ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہیں ہر ماہ محمود صدیقی سے رقم ملتی تھی۔پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی(جے آئی ٹی)ضروری ہے کیونکہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کرنا ضروری ہے۔ عدالت نے گرفتار ملزمان کے ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔