اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے امراض کیلئے کلوروکوئن کے استعمال کے حوالے سے حتمی رائے بنانے کیلئے ماہرین کی ٹیم کی تشکیل دے دی ہے، ایک دو روز تک معیاری علاج کی گائیڈ لائن دے گی کہ کورونا وائرس سے پیدا بیماریوں میں اس کا استعمال کیا ہوگا، کب، کیسے، کس نے اور کتنے عرصے تک استعمال ہوگا،
تمام تفصیلات قومی سطح پر طے ہونے کے بعد تمام عملے کو فراہم کیا جائے گا، سر کاری اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تین ہے، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز کی تعداد میں 1604اور مصدقہ مریضوں کی تعداد 112کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مشتبہ کیسز کی مجموعی تعداد 5649ہو گئی ہے، کورونا وائرس کے علاج کے لئے5ہزار ڈاکٹروں کو خصوصی تربیت فراہم کی جائیگی۔ اتوار کو یہاں وزیر اعظم کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کلوروکوئن کے حوالے حوالے سے ہمارے پاس اعداد شمار موجود ہیں جو شربت، ٹیکے اور گولی کی شکل میں ہے،اس دوا سے متعلق مینو فیکچررز اور درآمد کنندگان سے رابطے میں ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اس کے استعمال کے حوالے سے بین الاقوامی لٹریچر میں مواد موجود ہے جس کو ہم نے حاصل کرلیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حتمی رائے قائم کرنے کے لیے پاکستان میں موجود ناہرین کی گروپ بنایا ہے جو ایک دو روز تک معیاری علاج کے گائیڈ لائن دیں گے کہ کورونا وائرس سے پیدا بیماریوں میں اس کا استعمال کیا ہوگا، کب، کیسے، کس نے اور کتنے عرصے تک استعمال ہوگا۔معاون خصوصی نے کہا کہ تمام تفصیلات قومی سطح پر طے ہونے کے بعد تمام عملے کو فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس دوا کے استعمال سے کوروناوائرس سے بچا جاسکتا ہے جبکہ اس کی فروخت کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پیر تک ہمارا منصوبہ مکمل ہوجائے گاکہ پاکستان میں کم سے کم عرصے میں تقریباً 5 ہزار ڈاکٹروں کو کریش پروگرام ترتیب دینا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیسے کرنا ہے؟انہوں نے کہاکہ ہمارا خیال ہے کہ تقریباً ایک مہینے کے اندر 5 ہزار ڈاکٹروں کو ہم تیار کریں گے اور یہ پہلا مرحلہ ہوگا۔انہوں نے سوشل میڈیا میں گلگت میں کورونا وائرس کے علاج کے دوران متاثر ہونے والے ڈاکٹر کے حوالے سے زیر گردش خبروں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت وہ زیر علاج ہیں اور میڈیا کو اپنے اعداد وشمار چیک کرکے چلانا چاہیے،
اب تک ہمارے پاس ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہے جو سرکاری اعداد شمار ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورانا وائرس کے مشتبہ کیسز کی تعداد میں 1604کا اضافہ ہوا ہے جس میں مشتبہ کیسز کی مجموعی تعداد 5649ہو گئی ہے، مشتبہ کیسز کی کیٹیگری میں وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں بیرون ملک سفر کیا ہو یا سفر کرنے والے لوگوں سے رابطے میں رہے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا وائرس کی کنفرم کیسز کی تعداد 640ہو گئی ہے اور گزشتہ 24گھنٹوں میں اس میں 112کا اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں کورونا وائرس کے 152، سندھ میں 292، خیبرپختونخوا 38، بلوچستان 55، آزاد جموں و کشمیر 1 اور اسلام آباد میں 11مریض ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 188ممالک میں مریضوں کی تعداد 3لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک عالمی سطح پر اس بیماری سے 13ہزار اموات ہوئی ہیں تاہم امید کی بات یہ ہے کہ ان میں سے 95ہزار لوگ مکمل طور پر صحت یاب ہو کر معمول کی زندگی کی طرف لوٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کی ویب سائٹ پر خصوصی پلیٹ فارم covid.gov.pk قائم کیا گیا ہے جہاں سے اب روزانہ بلکہ ہر گھنٹے بعد تازہ ترین اپ ڈیٹ حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سماجی دوری اختیار کرنے کو اپنا شعار بنائیں۔ غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، باہر نکلنا پڑے تو ہجوم والی جگہوں سے دور رہیں،
میل ملاپ کے طریقوں میں تبدیلی لائیں، ایک دوسرے کے درمیان دومیٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں اور بار بار صابن سے 20سیکنڈ تک ہاتھ دھوتے رہیں، علامات کی صورت میں گھر پر رہیں اور اپنے آپ کو گھر کے دوسرے لوگوں سے علیحدہ رکھتے ہوئے ہیلپ لائن 1166پر رابطہ کریں جہاں سے انہیں ضروری ہدایات دی جائیں گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے اس موقع پر کہا کہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی 4اپریل تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پابندی کے اعلان کے بعد پاکستان کے بعض مسافر متحدہ عرب امارات، قطر، تھائی لینڈ اور ترکی میں ہیں۔ یہ وہ مسافر تھے جو ٹرانزٹ میں تھے۔ پاکستانی سفارتخانے ایسے مسافروں کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہیں تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں سے وہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ فی الوقت اپنے سفر کا آغاز نہ کریں۔ ٹرانزٹ میں رہنے والے مسافر متعلقہ ممالک کے قوانین کی پاسداری کریں۔ حکومت پابندی اٹھانے پر ائرپورٹوں پر خصوصی سکریننگ کرے گی جس کا مقصد شہریوں کو محفوظ کرنا ہے۔