کیرولائنا (نیوزڈیسک)امریکہ کی ریاست جنوبی کیرولائنا میں چارلسٹن کے ایک چرچ پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ ڈیلن روف کی درجنوں تصاویر منظر عام پر آئی ہیں جس میں وہ کنفڈریشن کا پرچم تھامے اور امریکی پرچم کو نذر آتش کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ان 60 تصویروں میں سے ایک میں روف کنفڈریشن کا جھنڈا اور ایک پستول تھامے بیٹھا ہے۔ اس پر الزام ہے اس نے ایسے ہی اسلحے کے ساتھ بدھ کو چرچ پر فائرنگ کی تھی۔کنفڈریشن پرچم انیسویں صدی میں جنوبی ریاستوں میں خانہ جنگی کے دور میں علامت کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ مزید تصاویر میں روف سیاہ فام غلاموں کے مومی مجسموں کے ساتھ کھڑا ہے۔بظاہر یہ ویب سائیٹ فروری میں روف نے ہی تیار کی تھی تاہم اس بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ہفتہ کو اس سائیٹ کو انٹرنیٹ سے ہٹا دیا گیا۔اس سائیٹ پر نسل پرستی پر مبنی ایک منشور بھی درج تھا جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کے الفاظ ویسے ہی تھے جو روف نے اپنے دوستوں کو بتائے تھے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ تحریر بھی روف کی ہے یا نہیں۔2500الفاظ پر مبنی ایک مضمون کے آغاز میں روف کہتا ہے کہ اس کی پرورش ایک نسل پرست گھرانے میں نہیں ہوئی۔ اس کے مطابق 2012ءمیں فلوریڈا میں ٹراوون مارٹن کے قتل سے اس کی دلچسپی “سفید فام پر سیاہ فام کے جرم” میں ہوئی اور اس نے اس بارے میں انٹرنیٹ پر مزید پڑھنا شروع کیا۔لیکن اس تناظر میں دیکھا جائے تو سیاہ فام نوجوان مارٹن کو زمرمین نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا جسے بعد میں بری کر دیا گیا تھا۔منشور کے ایک حصے کا عنوان ہے “وضاحت” جس میں لکھا ہے کہ “میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔ سب انٹرنیٹ پر باتیں کر رہے ہیں اور کوئی بھی کچھ نہیں کر رہا ہے۔ یہاں کوئی کو کلکس کلان نہیں۔ کسی کو تو بہادری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور میرا خیال ہے یہ میں ہی ہوں۔”کو کلکس کلان دائیں بازو کی تنظیم تھی جو سیاہ فام باشندوں کے خلاف تھی۔چارلسٹن چرچ پر ہونے والے حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے اور جمعرات کو پولیس نے روف کو حراست میں لیا تھا۔