اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی نڑاد برطانوی سابق رکن پارلیمنٹ سعیدہ وارثی نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت انتہا پسندی سے متعلق مسلمانوں کے خدشات دور کرنے میں ناکام رہی ہے، جبکہ رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے بھی ڈیوڈ کیمرون کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ برطانیہ کی سابق وزیر سعیدہ وارثی نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت انتہاپسندی سے متعلق برطانوی مسلمانوں کے خدشات دور کرنے میں ناکام ہے، سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں انہوں نے ڈیوڈ کیمرون حکومت پر یہ تنقید بھی کی کہ وہ انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے مسلم کمیونٹیز کو نہ صرف اعتماد میں لینے میں بھی ناکام رہی ہے، بلکہ اس نے انتہاپسندی کو فروغ دینے والے رجحانات کو بھی نظر کیا، تاہم انہوں نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف ڈیوڈ کیمرون کی پالیسی اور برطانوی مسلم برادری کے کردار سے اتفاق کیا ہے۔ دوسری جانب موجودہ رکن پارلیمنٹ پاکستانی نڑاد یاسمین قریشی بھی ڈیوڈ کیمرون حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے ڈیوڈ کیمرون کے بیان کی مذمت کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم کمیونٹی دہشتگردی کے حوالے سے نرم رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کبھی سیاہ فام افراد سے ان کے نسل پرستانہ رویے پر معافی کا مطالبہ کیا گیا؟۔ یاسمین قریشی کا کہنا تھا کہ وہ دہشتگردوں حملوں کے بعد معافی مطالبات سے تنگ آگئی ہیں۔