ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف اے ٹی ایف کی سخت شراط، اب رئیل اسٹیٹ اور زیورات کی خرید و فروخت کی بھی نگرانی ہو گی، ایف بی آر کا اہم فیصلہ

datetime 27  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پاکستان میں انسداد منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور دہشت گردی کے لیے مالی مدد کی روک تھام (سی ٹی ایف) کے حوالے سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی تجاویز پر عملدرآمد کیلئے آئندہ چند روز میں 3 شعبوں میں قواعد نافذ کرے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ قواعد ریئل اسٹیٹ، جواہرات اور زیورات کے شعبوں کا احاطہ کریں گے تاکہ دہشت گردی کے لیے مالی مدد کو یہاں ٹھکانے کرنے کا امکان کم سے کم کیا جاسکے۔

اس ضمن میں لا ڈویڑن اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے ذریعے وکلا اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کی نگرانی کی جائے گی۔علاوہ ازیں اس سلسلے میں ایف بی آر کے ترجمان اور پالیسی رکن ڈاکٹر حمید عتیق نے تصدیق کی کہ ہم نے قواعد جائزے کے لیے لا ڈویژن بھجوادئیے ہیں۔خیال رہے کہ پیرس سے تعلق رکھنے والی ایف اے ٹی ایف نے21 فروری کو اختتام پذیر ہونے والے اپنے پلانری اجلاس میں اے ایم ایل/سی ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان سمیت 15 ممالک کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور پیشرفت کا جائزہ لیا۔اجلاس میں دنیا بھر سے 206 ممالک کے نمائندے اور حکام شریک ہوئے تھے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر ریونیو حماد اظہر نے کی تھی۔ایف بی آر کے تیار کردہ قواعد کے مطابق زیورات کو دستاویزی شکل دی جائے گی اور منتقل کی گئی رقم کا حساب رکھا جائے گا جبکہ قواعد کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ایک مکمل نظام قائم کیا جائے گا جس کے ذریعے ہی معلومات ایف بی آر کو فراہم کی جائے گی۔اس کے علاوہ زیورات کے تاجر بھی مشتبہ ٹرانزیکشن یعنی ایک خاص حد سے زائد زیورات یا قیمتی پھتروں کی خرید یا فروخت کو رپورٹ کرسکیں گے۔علاوہ ازیں زیورات کے تاجر ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک خاص ریٹرن فارم بھی جمع کروائیں گے جس میں ملک بھر کے 30 ہزار زیورات کے تاجروں کا ڈیٹا ہوگا۔مجوزہ قواعد کا ہاؤسنگ اتھارٹیز یا سب رجسٹرار آفسز پر بھی اطلاق ہوگا

جہاں جائیداد کے تبادلے کی تصدیق کی جاتی ہے تاہم پراپرٹی ایجنسٹس ان قواعد کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گے۔اس کے ساتھ غیر فعال کاروبار اور پیشوں کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف کے نئے ریگولیشن پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا۔ایف بی آر کے مطابق یہ ریگولیشن کئی ممالک میں بہت سے مسائل کا شکار ہیں لیکن پاکستان انہیں نافذ کرنے کی کوشش کرے گا۔اس کے ساتھ دہشت گردی کے لیے کیا جانے والا مالی تعاون ریئل اسٹیٹ میں لگانے کے خدشے کے پیش نطر حکومت صوبوں کو ویلوایشن ٹیبل ریٹس پر نظرثانی کرکے اسے مارکیٹ ویلیو سے قریب تر کرنے کیلیے قائل کرنے پر غور کررہی ہے۔علاوہ ازیں ایف اے ٹی ایف کی جاری کردہ باضابطہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ایکشن پلان کے 27 میں سے 14 نکات پر عملدرآمد کیا ہے جبکہ بقیہ ایکشن پلان میں پیشرفت مختلف مراحل میں ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…