منگل‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2024 

پاکستانی معیشت کسی طورپر بھی صحیح سمت میں نہیں ہے، مصنوعی طریقوں سے کام کر رہی ہے، معروف ماہر معاشیات کا دعویٰ

datetime 27  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں کبھی بھی ایسی پالیسیاں نہ ہی مرتب اور نہ ہی اپنائی گئیں ہیں جس کا براہ راست فائدہ عوام کو ملتا اور ملکی معیشت میں بہتری نظر آتی۔پاکستانی معیشت کسی طورپر بھی صحیح سمت میں نہیں ہے بلکہ یہ کہاجاسکتا ہے کہ یہ مصنوعی طریقوں سے کام کررہی ہے۔جو اعداد وشمار حکومت اور سرکاری ادارے دکھاتے اور بتاتے ہیں وہ اصل حقائق کے منافی ہیں اور یہ زیادہ عرصے تک قائم نہیں رہ سکتے۔

قیام پاکستان سے لے کر تاحال پاکستان 23 بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے اور اگر پالیسی سازی میں فی الفور بڑی تبدیلیاں نہیں کی گئیں تو مستقبل میں بھی ملک کو آئی ایم ایف اور دیگر کے پاس جانا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ معاشیات کے زیر اہتمام کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ ینگ اکنامسٹس کانفرنس2020 ء بعنوان: ”پاکستان میں پائیدارگروتھ اور معاشی ترقی“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر قیصر بنگالی نے مزید کہا کہ ماضی میں اور موجودہ حکومت کی ترجیحات میں ٹیکس نیٹ ورک میں اضافہ شامل ہے تاہم اس اہم بات کو نظر اندازکردیاجاتاہے کہ جب تک اخراجات میں کمی، برآمدات میں اضافہ،آمدنی کے نئے ذرائع،زرعی پیداوار میں اضافہ اور نئی انڈسٹریز کا قیام عمل میں نہیں لایا جائے گا،اس وقت تک پاکستان کی معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی۔انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ خسارہ اس وقت پیدا ہوتاہے جب آپ کے اخراجات ٹیکس کی آمدن سے زیادہ ہوں جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس وقت پیدا ہوتاہے جب درآمدات برآمدات سے زیادہ ہوں۔ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے ماضی قریب اور حالیہ معاشی صورتحال کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وقت نے جو اقدامات کئے ہیں اس سے ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری آئے گی۔جب تک ہم معاشی چیلنجز اور ان کی وجوہات،پالیسی،ایکشنز اور ان کے اثرات اور اسٹرکچرل ایشوز کو نہیں سمجھیں گے اس وقت تک ہمیں معاشی مسائل کا ادراک نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ معیشت سست روی کا شکار ضرورہے مگر امید ہے کہ یہ بہت جلدمستحکم صورت اختیار کرلے گی کیونکہ پالیسیوں کا تعین درست سمت میں کیا گیا ہے۔ملکی معیشت کے خسارے کو مد نظر رکھتے ہوئے سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور پاکستان میں بھی ایسا ہی ہواہے۔گذشتہ مہینوں میں جو انڈیکیٹرز سامنے آئے ہیں وہ کافی حوصلہ افزاہیں اور اسی وجہ سے حکومت کو یقین ہے کہ معیشت جلد مستحکم ہوجائے گی۔سندھ حکومت کے چیف اکنامسٹ ڈاکٹر نعیم الظفر نے صوبائی حکومت کے مختلف منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کے مکمل ہوتے ہی صوبے اور بالخصوص کراچی میں نمایاں تبدیلی نظرآئے گی۔ماضی میں پروڈکٹویٹی بہتر نہیں تھی تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس میں آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے۔

پائیدار معیشت کے بغیر ہم اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔صوبائی حکومتوں اور وفاق کو چاہیئے کہ وہ مائیکرو اور میکرو لیول پر کام کریں تاکہ مثبت تبدیلیاں جلد رونماہوسکیں اور معاشی صورتحال میں واضح بہتری آسکیں۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ یہ بہت ہی سنجیدہ اور قومی ایجنڈا ہے،پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل جل کرکام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مطلوبہ اہداف کا حصول ممکن ہوسکے اور پاکستان کی معیشت میں بہتری آسکیں۔پبلک پالیسی اس حوالے سے ایک اہم کردار اداکرسکتی ہے اور مستقل،پائیدار پالیسیوں کے ذریعے ہم تمام چیلنجز جن کا پاکستان کو سامنا ہے کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔سوشیواکنامک ڈیولپمنٹ ملک کی ترقی کے لئے ناگزیر ہے اور ملکی وسائل کو اس حوالے سے استعمال کرنے کی اشد ضرورت ہے۔دریں اثناء ڈاکٹر شاہد قریشی،ایم اے فیصل خان،ڈاکٹر محمد صابر،صہیب جمالی اور عثمان حنیف نے پینل ڈسکشن بعنوان: نیشنل یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام ”کامیاب جوان پروگرام“ میں شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



ہرقیمت پر


اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…