جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

ملک پر حکمران نہیں بلکہ عجلت میں لایا گیا ناتجربہ کاروں کا ٹولہ مسلط ہے، حکمران طبقہ کو حماقتوں سے فرصت نہیں، بس ایک دھکے کی ضرورت ہے، انتہائی دھماکہ خیز اعلان کر دیا گیا

datetime 22  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوراب(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک پر حکمران نہیں بلکہ عجلت میں لایا گیا ناتجربہ کاروں کا ایک ٹولہ مسلط ہے جن کی نااہلی کا خمیازہ ملک اور قوم بھگت رہی ہے،معیشت کا جنازہ نکالنے والے اب انڈے اور مرغی کے زریعے اپنی کوتاہیوں کا ازالہ کریں گے،عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کررہی ہے جبکہ حکمران طبقہ کوحماقتوں سے فرصت نہیں،

ناموس رسالت کے تحفظ اور ملک کے مفاد کے لئے میدان میں نکلے ہیں کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں، ہماری تحریک رائیگاں نہیں جائے گی آزادی مارچ کی ثمرات بہت جلد سامنے آئیں گے آج بھی اعلانیہ کہتے ہیں کہ اس ناجائز حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، آرٹیکل 6 لاگو کرنے والے شوق پورا تو کرلیں پھر قوم دیکھے گی کہ آئین کو روندنے والے کون ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب سوراب کے صدرشبیراحمدلہڑی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ملک پر موجودہ مسلط ٹولہ سے متعلق جن خدشات کا اظہار ہم نے پہلے دن کیا تھاوہ اب پوری قوم کا بیانیہ بن چکا ہے ان کی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہ جبکہ ہوش ربا مہنگائی کے ہاتھوں لوگ خودکشی پر مجبورہیں، جن کے دور میں حج جیسے مقدس فریضے کی ادائیگی ساڑھے پانچ لاکھ میں ہو جائے تو وہ کس منہ سے ملک کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار ہیں؟ ملک کی بدحال معیشت میں بہتری اب انڈے اور مرغی تقسیم کرنے سے نہیں بلکہ مستحکم اور سنجیدہ پالیسیوں سے آئے گی جو ان غیر سنجیدہ حکمرانوں کی بس کی بات نہیں، معاشی اعتبار سے ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہاہے، جس کی ذمہ دار موجودہ نالائق حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں،ہم پہلے دن سے یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدے پارلیمنٹ میں لانے چاہئیں، عوام کو طفل تسلی دینے والوں کے دعووں اور ان کی کارکردگی کی حقیقت یہ ہے کہ کہ ان کی ناقص پالیسیوں کی بدولت صرف پچھلے سال میں 10کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے جا چکے ہیں۔

اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے،۔ حکومت کے غیر دانشمندانہ اور ڈنگ ٹپاو اقدامات کی بدولت عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اس صورتحال میں انہیں مزید برداشت کرنا تباہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، ہماری تحریک نہ صرف مضبوط بلکہ موثر حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، آزادی مارچ سے سلیکٹڈ حکمرانوں کی بنیادی ہل چکی ہیں اب صرف گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکے کی ضرورت ہے جس کا لائحہ عمل بھی طے ہوچکا ہے ان شااللہ قوم کواس نالائق طبقے سے نجات دلاکر دم لیں گے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…