منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

گھوڑے کا نام آزاد کشمیر رکھنے والے پاکستانی گھڑ سوارنے بھارت میں کھلبلی مچا دی

datetime 11  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )ٹوکیو اولمیکس 2020 کوالیفائی کرنے والے پاکستانی گھڑ سوار عثمان خان نے گھوڑے کا نام آزاد کشمیر تبدیل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پہلی بار کسی پاکستانی گھڑسوار کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ ٹوکیو کے گھڑسواری مقابلے میں شرکت کرے گا۔ مقابلے کا انعقاد 24 سے 31 جولائی کے درمیان ہو گا۔اس مقابلے میں دنیا بھر سے کھلاڑیوں نے شرکت کرنی ہے

جس میں پاکستانی کھلاڑی عثمان اور بھارتی کھلاڑی فواد مرزا بھی شامل ہیں۔ بین الاقوامی گھڑ سوار فیڈریشن کے مطابق عثمان اپریل 2019 میں آسٹریلیا سے گھوڑا لائے تھے جس کا نام انہوں نے “آزاد کشمیر” رکھا ہے اور انہوں نے اسی گھوڑے کے ساتھ ٹوکیو کے مقابلے میں شرکت کی۔دسمبر میں اس مقابلے کے لئے منتخب ہونے والے عثمان کے گھوڑے کے نام نے بھارتی حلقوں میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔بھارتی اولمپکس انتظامیہ کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی کھلاڑی عثمان کو اپنے گھوڑے کا نام تبدیل کرنے کا کہا جائے۔تاہم عثمان خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ گھوڑے کا نام تبدیل نہیں کریں گے۔بھارتی اولمپکس انتظامیہ نے اعتراض کیا ہے کہ یہ نام سیاسی بیان کی نمائندگی کرتا ہے۔ساتھ ایشین وائر کے مطابق بھارتی اولپمکس انتظامیہ نے کہا ہے کہ گھوڑے کا نام اولپمکس کے قانون کی دفعہ 50کے خلاف ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو گھوڑے کا ایسا نام رکھنے کی اجازت نہیں جو کسی سیاسی ، مذہبی یا کسی پراپیگنڈا کا عکاس ہو۔تاہم عثمان خان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔میرا موقف واضح ہے۔کشمیر میں لاک ڈان کے جواب میں اس گھوڑے کا نام نہیں رکھا گیا۔عثمان خان نے کہا کہ گھوڑے کو یہ نام بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔واضح رہیکہ بھارتی حکام نے موقف اپنایا تھا کہ پاکستانی کھلاڑی نے اپنے گھوڑے کا نام ایک ایسے علاقے کے نام پر رکھا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔ پاکستانی گھڑسوار فیڈریشن کی جانب سے کہا گیا ہے اگر بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی اس نام پر اعتراض کرتی ہے تو ہم اس معاملے کو عثمان کے ساتھ بیٹھ کر حل کریں گے کیونکہ اس وقت نام تبدیل بھی نہیں کیا جا سکتا۔پاکستانی حکام سے جب مزید پوچھا گیا کہ اگر نام پر پابندی لگا دی گئی تو پاکستانی گھڑ سوار فیڈریشن کیا کرے گی۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر ہمیں پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا تو ہم بین الاقوامی گھڑسوار فیڈریشن کے دئے گئے ایک خاص نمبر کو نام کے طور پر استعمال کریں گے اور ایونٹ میں شرکت کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…