اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے بہتر حکومت کو کیا کرنا چاہیے جس ملکی معیشت بہتر ہو جائے گی ؟ مشورہ دیدیا گیا

datetime 11  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے سے بہتر ہے کہ حکومت مشکل فیصلے خود کر لے۔ایک انٹرویومیں اسٹیٹ بینک کی سابق گورنر اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان میں گورننس کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب نہیں جا رہی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے بجائے ہمیں خود آئی ایم ایف کی طرح کے پروگرام ترتیب دینے چاہئیں اگر ہم نے اپنی معیشت کو درست کرنا ہے تو مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔ ہمیں کیا ضرورت ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جا کر مشکلات کا سامنا کریں اس سے اچھا تو ہم اپنے پروگرام ترتیب دے دیں۔ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے سے مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے، اگر بنیادی افراط زر پر قابو پالیں تو مہنگائی پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔مہنگائی بڑھنے سے عام آدمی کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری برآمد بڑھیں گی تو ہم برآمد کریں گے تاہم ایسا نہیں ہو رہا۔ سرمایہ دار پریشان ہیں پاکستان میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سرمایہ دار پاکستان میں آنے سے گھبراتے ہیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہاٹ منی کو صرف روپیہ کی قیمت میں اضافے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ وقتی بہتری کا باعث بنتا ہے۔ٹیکس جمع کرنے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی کی جانب سے بہت اچھا کام کیا گیا ہے اور اگر اس پر اسی طرح کام جاری رہا تو معیشت پر بھی اچھے اثرات پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بحالی کیلئے حکومت کو ہر ادارے کیلئے معاشی اصلاحات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں توانائی اور گیس سیکٹر کو بہتر کرنے کے لیے سرمایہ لگانا پڑے گا یا پھر ان کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا ورنہ یہ ادارے مزید متاثر ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…