ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

بڑے شہر میں کورونا وائرس کے 8 مشتبہ کیسز رپورٹ، دو مریضوں کلیئر قرار

datetime 28  جنوری‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی)کراچی میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے ایک بھی پازیٹو نہیں آیا جبکہ کوئی کیس عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی بیان کردہ تعریف پر پورا نہیں اترتا۔ڈی جی صحت سندھ نے مشتبہ کیسز پر سرویلینس سیل کو مذید فعال کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔صوبائی محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق

آغا خان یونیورسٹی اسپتال نے محکمہ صحت سے 25جنوری کو رابطہ کیا اور بتایا کہ ان کے پاس کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، مجموعی طور پر 8 مشتبہ کیسز آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں رپورٹ ہوئے ہیں جو چینی باشندے ہیں۔ان میں سے 5 مشتبہ کیسز کو یونیورسٹی نے بیماری کی تعریف سے شناخت کیا جبکہ باقی تین کیسز کو 27 مریضوں کے لیے گئے نمونوں سے الگ کیا گیا۔اس صورتحال پر محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان آٹھ مشتبہ کیسز میں سے ایک نے چین کا سفر نہیں کیا تاہم چینی باشندوں سے رابطہ و میل جول رکھا جبکہ باقی سات نے جنوری میں چین کا سفر کیا اور ان تمام افراد کو نزلہ تھا۔سات افراد کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ (کینپ)پر ملازم ہیں جن میں سے 4 کو صحت مند ہونے پر اسپتال سے ڈس چارج کر دیا گیا ہے جبکہ ایک مریض ڈاکٹروں کی تجویز کے برخلاف علاج مکمل کیے بغیر روانہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق باقی دو مریضوں کو کلیئر قرار دیا گیا جن کو کورونا وائرس نہیں لیکن ان کا آبزرویشن کے بعد علاج کیا جارہا ہے۔محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق ان دو داخل مریضوں کے خون کے نمونے لے کر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے ہیں تاہم ان کے پاس کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت نہ ہونے پر چین سے کِٹس منگوائی گئی ہیں جن کے آنے کے بعد مذید کچھ کہا جاسکے گا، انہوں نے کہاکہ اس دوران مریضوں کی صحت مندی پر انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مشتبہ کیسز کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ سے سامنے آئے ہیں جہاں بڑی تعداد میں چینی باشندے رہائش پذیر ہیں۔کیسز مشتبہ ہونے پر درجنوں چینی شہریوں نے اتوار کو آغا خان یونیورسٹی اسپتال سے اپنا معائنہ کرایا جن کی کونسلنگ کی گئی اور تسلی کرائی گئی کہ انہیں وائرس نہیں اس لیے خوفزدہ نہ ہوں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے ائیرپورٹ اتھارٹی سے بھی رابطہ کیا ہے اور ممکنہ یا مشتبہ کیسز کی صورت میں تعاون اور مسافروں کی فہرست کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپتال اور محمکہ صحت کے افسران میں رابطہ مذید بہتر کیا گیا ہے جس سے کیسز کے ڈیٹا کی نگرانی کا نظام موثر ہوا ہے جبکہ اس ضمن میں جاری ہیلتھ ایڈوائزری کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے والے تمام اداروں کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے۔رپورٹ میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ممکنہ علامات ظاہر ہونے پر 24 گھنٹوں تک گھر پر رہیں جب تک بخار ختم نہ ہو جائے، ایک دوسرے سے زیادہ قربت و میل جول سے گریز کریں، کھانستے وقت منہ اور ناک کو ٹشو پیپر سے ڈھانپ لیں، ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، ملاقاتیں محدود کردیں، جن اشیا کو چھوئیں انہیں انفیکشن دور کرنے والے محلول سے صاف کرلیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…