برازیل(نیوز ڈیسک)نیمار کے بارسلونا کلب کو سائن کے بعد جنم لینے والے الزامات کے نتیجے میں کلب کے اس وقت کے صدر سیندرو روسیل نے گذشتہ سال جنوری میں استعفیٰ دے دیا تھاسپین کی ایک عدالت نے برازیلی فٹبالر اور بارسلونا کلب کے سٹرائیکر نیمار کے خلاف فراڈ کا مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔چند ہفتے قبل ان کے کلب کے خلاف بھی مقدمہ شروع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق نیمار کو بارسلونا نے 2013 میں پانچ کروڑ 71 لاکھ یورو کے عوض سائن کیا تھا اور نیمار نے اپنے شاندار کھیل سے بارسلونا کو اس سیزن کی چیمپیئن لیگ اور لالیگا میں کامیابی بھی دلائی۔تاہم اب عدالتوں کا خیال ہے کہ بارسلونا نے نیمار کو سائن کرنے کے لیے پانچ کروڑ 71 لاکھ یورو نہیں بلکہ بہت زیادہ رقم ادا کی تھی۔برازیل میں سرمایہ کاری کی ایک فرم کے پاس نیمار کی ٹرانسفر کے 40 فیصد حقوق تھے اور اس کا کہنا ہے کہ اسے دھوکہ دہی سے لاکھوں یورو کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔اس مقدمے میں فرم نے بارسلونا کلب کے صدر جوسیپ مریئا، ان کے پیش رو سیندرو روسیل اور نیمار کے والد کے علاوہ ان کے سابقہ کلب سینٹوس کا بھی نام لیا ہے۔تفتیش کاروں کا الزام ہے کہ بارسلونا نے نیمار کے لیے آٹھ کروڑ 30 لاکھ یورو ادا کیے لیکن اعلان صرف پانچ کروڑ 71 لاکھ یوور کا کیاگذشتہ ماہ ایک جج نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ابتدائی مقدمہ جس میں مرکزی الزام یہ ہے کہ کلب نے ٹیکس حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، میڈرڈ کی نیشنل عدالت کے بجائے بارسلونا کی عدالت میں سنا جائے۔تاہم کلب کے موجودہ اور سابق صدر نے اس مقدمے کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے۔تازہ ترین تحقیق کے نتیجے میں عدالت نے کہا کہ کئی یورپی کلبوں سے ان بولیوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں جو نیمار کے لیے 2009 اور2013 میں لگائی گئی تھیں۔اس وقت نیمار سینٹوس کلب میں تھے۔ جن کلبوں سے تفصیلات مانگی گئی ہیں ان میں مانچسٹر سٹی، چیلسی، ریائیل میڈرڈ اور بائرن میونخ شامل ہیں۔نیمار کے بارسلونا کلب کو سائن کے بعد جنم لینے والے الزامات کے نتیجے میں کلب کے اس وقت کے صدر سیندرو روسیل نے گذشتہ سال جنوری میں استعفیٰ دے دیا تھا۔