سڈنی (نیوز ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کوکابورا کے مینیجنگ ڈائریکٹر بریٹ ایلیٹ کے مطابق اس گیند کے تجربات سے وہ مطمئین ہیں۔ اس گیند کا گزشتہ پانچ سالوں کے دوران متعدد بار ٹیسٹ لیا جا چکا ہے۔ اب یہ گیند ٹیسٹ میچوں کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کرکٹ ساﺅتھ افریقا اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کو بھی یہ گیندیں فراہم کی ہیں۔ ہم ڈومیسٹک کی سطح پر اس کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب گیند کو لال سے سفید کیا گیا تو کچھ تبدیلیاں دیکھی گئیں۔ اسی طرح گلابی گیند میں بھی دیگر گیندوں کے مقابلے میں تبدیلیاں ہو سکتی ہیں تاہم تینوں گیندوں کی سختی بالکل ایک جیسی ہے۔ تینوں گیندوں میں بہترین چمڑے کا استعمال ہوتا ہے تاہم گلابی اور لال گیندوں کو ڈائی کی جاتا ہے تاہم سفید گیند کے ساتھ ایسا نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں کہ گلابی گیند کو لال گیند جیسا ہی بنایا جائے اور یہ لال گیند کی طرح برتاﺅ کرے تاکہ انہیں ٹیسٹ میچوں میں استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بلے بازوں نے گیند کو سہی طرح نہ دیکھ پانے کی شکایت کی تھی اور کچھ شائقین بھی بال کو درست انداز میں رات میں نہیں دیکھ پا رہے تھے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے گلابی اور سفید گیندوں میں مزید رنگ کا اضافہ کیا ہے جس سے اس کی چمک مزید بڑھ جائے گی