لاہور(نیوزڈیسک) آئندہ ماہ سینٹرل کنٹریکٹ تنازع ایک بار پھر پی سی بی کا منتظر ہو گا، کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینا بورڈ کیلئے وبال جان بن گیا، عجلت میں 6 ماہ کے لیےدئیے گئے معاہدے جون کے اختتام میں ختم ہو جائیں گے‘ابھی تو یہ بھی طے نہیں ہوا کہ آئندہ کنٹریکٹ 6 ماہ یا ایک سال کیلئے ہو گا، حالیہ کنٹریکٹ 31 کھلاڑیوں کو دیا گیا‘زمبابوے کیخلاف شاندار کارکردگی دکھانے کے باوجود سابق کپتان شعیب ملک کو نظر انداز کر دیا گیا‘اے کیٹیگری میں 5 پلیئرز ‘ سعید اجمل اور جنید خان کی تنزلی بی کیٹیگری میں آگئے ‘سی میں 11 پلیئرز شامل ‘ تینوں کیٹیگریز کے حامل کرکٹرز بالترتیب 494140، 345897 اور 197656 روپے ماہانہ وصول کریں گے‘ میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ٹیم کی بنگلہ دیش روانگی سے قبل عجلت میں پلیئرز سے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرائے، اس کا دورانیہ جنوری سے جون 2015 ہے، آئندہ ماہ ایک بار پھر بورڈ کو معاہدوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا ہوگا، ابھی تو یہ بھی طے نہیں ہوا کہ آئندہ کنٹریکٹ 6 ماہ یا ایک سال کیلئے ہو گا، حالیہ کنٹریکٹ 31 کھلاڑیوں کو دیا گیا۔ اے کیٹیگری میں 5 پلیئرز مصباح الحق، شاہد آفریدی، یونس خان، اظہر علی اور محمد حفیظ شامل ہیں، سعید اجمل اور جنید خان تنزلی کے بعد بی کیٹیگری میں آگئے جہاں ان کے ساتھ احمد شہزاد، سرفراز احمد اور وہاب ریاض بھی موجود ہیں، سی میں عمر اکمل، اسد شفیق، محمد عرفان، یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، فواد عالم، سہیل خان، صہیب مقصود، راحت علی اور حارث سہیل کو رکھا گیا ہے۔ تینوں کیٹیگریز کے حامل کرکٹرز بالترتیب 494140، 345897 اور 197656 روپے ماہانہ وصول کریں گے۔ میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حیران کن طور پر ابتدائی تینوں کیٹیگریز میں شعیب ملک شامل نہیں جنھوں نے گذشتہ عرصے زمبابوے سے ہوم سیریز کے دوران ون ڈے میں سنچری بھی بنائی تھی، سابق کپتان ہونے کے ناطے وہ اے کیٹیگری میں جگہ کے اہل ہیں مگر بورڈ نے کوئی لفٹ نہیں کرائی۔ یاد رہے کہ گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل خرم منظور، عمر گل، ناصر جمشید، عدنان اکمل اور عبدالرحمان اس بار بورڈ کا اعتماد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں