جمعہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2024 

خبردار سبزیاں اور پھل کھانا چھوڑ دیں، قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا، حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام

datetime 12  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں سبزیوں اور پھلوں کے ہوشربا نرخوں نے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر تاجروں نے عمل درآمد سے انکارِ کرتے ہوئے من مانے نرخ مقرر کردیے ہیں،موسم سرما میں پیدا ہونے والی سبزیوں کے نرخ بھی کم نہ ہوسکے۔ٹماٹر 200 روپے،کھیرا 100روپے۔گھوبی 120 روپے جبکہ

شلغم 60روپے کلو فروخت کیا جارہاہے۔آن لائن کی جانب سے اسلام آباد کے مختلف مارکیٹوں میں سبزیوں اور پھلوں سے متعلق سروے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں سے زائد نرخوں پر سبزیوں اور پھلوں کی فروخت کی جاتی ہے سرکاری نرخ نامے کے مطابق ٹماٹر 121روپے فی کلو ہے جبکہ اسلام آباد کی مارکیٹوں میں 180سے 200روپے فی کلو فروخت کیا جارہاہے اسی طرح پیاز کا سرکاری نرخ 57 روپے فی کلو مقرر ہے جبکہ مارکیٹ میں 80 روپے سے 100 روپے فی کلو تک فروخت کیا جارہا ہے آلو کی سرکاری قیمت 46روپے فی کلو مقرر ہے جبکہ مارکیٹ میں 60روہے سے 80 روپے فی کلو تک فروخت کیا جاتا ہے اس وقت وفاقی دارالحکومت کی منڈی میں مٹر 160روپے فی کلو،بھنڈی 200روپے فی کلو کدو 120 روپے فی کلو،گاجر 60روپے،شلغم 60 روپے،سبز مرچ 160روپے سے 180روپے،شملہ مرچ 160روپے اور بند گوبھی 60 روپے سے 80روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں اور مارکیٹوں کے نرخوں میں زمین آسمان کا فرق ہے تاجروں کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے منڈیوں سے بھی کم نرخ مقرر کئے ہیں جن پر سبزیاں اور پھل فروخت کرنا ممکن نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ پھلوں اور سبزیوں کے نرخوں میں اضافے کی بڑی وجہ مڈل مین ہے جو کاشتکاروں سے کم داموں میں سبزیاں اور پھل خرید لیتے ہیں اور انہیں سٹور کرکے مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتے ہیں اْنہوں نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر سبزیاں اور پھل فروخت کرنے سے انکار کر تے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ واقعی قیمتوں میں کمی چاہتی ہے تو منڈیوں کا کنٹرول سنبھال کر تاجروں کو کم نرخوں پر سامان فراہم کرے جس کے بعد ہم انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر سبزیاں اور پھل فروخت کر سکیں گے۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…