ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

خبردار سبزیاں اور پھل کھانا چھوڑ دیں، قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا، حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام

datetime 12  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں سبزیوں اور پھلوں کے ہوشربا نرخوں نے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر تاجروں نے عمل درآمد سے انکارِ کرتے ہوئے من مانے نرخ مقرر کردیے ہیں،موسم سرما میں پیدا ہونے والی سبزیوں کے نرخ بھی کم نہ ہوسکے۔ٹماٹر 200 روپے،کھیرا 100روپے۔گھوبی 120 روپے جبکہ

شلغم 60روپے کلو فروخت کیا جارہاہے۔آن لائن کی جانب سے اسلام آباد کے مختلف مارکیٹوں میں سبزیوں اور پھلوں سے متعلق سروے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں سے زائد نرخوں پر سبزیوں اور پھلوں کی فروخت کی جاتی ہے سرکاری نرخ نامے کے مطابق ٹماٹر 121روپے فی کلو ہے جبکہ اسلام آباد کی مارکیٹوں میں 180سے 200روپے فی کلو فروخت کیا جارہاہے اسی طرح پیاز کا سرکاری نرخ 57 روپے فی کلو مقرر ہے جبکہ مارکیٹ میں 80 روپے سے 100 روپے فی کلو تک فروخت کیا جارہا ہے آلو کی سرکاری قیمت 46روپے فی کلو مقرر ہے جبکہ مارکیٹ میں 60روہے سے 80 روپے فی کلو تک فروخت کیا جاتا ہے اس وقت وفاقی دارالحکومت کی منڈی میں مٹر 160روپے فی کلو،بھنڈی 200روپے فی کلو کدو 120 روپے فی کلو،گاجر 60روپے،شلغم 60 روپے،سبز مرچ 160روپے سے 180روپے،شملہ مرچ 160روپے اور بند گوبھی 60 روپے سے 80روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں اور مارکیٹوں کے نرخوں میں زمین آسمان کا فرق ہے تاجروں کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے منڈیوں سے بھی کم نرخ مقرر کئے ہیں جن پر سبزیاں اور پھل فروخت کرنا ممکن نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ پھلوں اور سبزیوں کے نرخوں میں اضافے کی بڑی وجہ مڈل مین ہے جو کاشتکاروں سے کم داموں میں سبزیاں اور پھل خرید لیتے ہیں اور انہیں سٹور کرکے مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتے ہیں اْنہوں نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر سبزیاں اور پھل فروخت کرنے سے انکار کر تے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ واقعی قیمتوں میں کمی چاہتی ہے تو منڈیوں کا کنٹرول سنبھال کر تاجروں کو کم نرخوں پر سامان فراہم کرے جس کے بعد ہم انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر سبزیاں اور پھل فروخت کر سکیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…