ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان ہمیشہ کیلئے چھوڑنا چاہتا ہوں،حامد میر نے جب یہ بات فخرالدین جی ابراہیم کو کہی تو جانتے ہیں آگے سے انہوں نےکیا جواب دیا؟

datetime 9  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ 14 اپریل 2014 میں جب مجھ پر حملہ کیا گیا تو معروف قانون دان و سابق الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم ہسپتال میں میری عیادت کیلئے آئے۔ حامد میر کا کہنا ہے کہ اس دن کچھ لوگ مجھے پاکستان چھوڑ جانے پر مجبور کرر ہے تھے۔

تاہم فخرالدین جی ابراہیم نے مجھ سے سوال کیا کہ باہر جا کر کیا کرو گے؟ جس پر ردعمل دیتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ایک کتاب لکھوں گا۔حامد میر نے کہا کہ فخر الدین جی ابراہیم نے مجھے کہا کہ جانتا ہوں تم باہر جاوٴں گے تو بہت پیسہ کمائو گے اور تمہاری کتاب بھی سپر ہٹ جائے گی۔ تاہم تمہارے باہر چلے جانے سے تمہارا پاکستان سے رشتہ ٹوٹ جائے گا۔ حامد میر کا کہنا ہے کہ اس وقت جب کچھ لوگ مجھ پر دباوٴ بڑھا رہے تھے فخروالدین جی ابرا ہیم نے بیٹا کہتے ہوئے میرا ماتھا چوما اور مجھے اپنا فخر قرار دیا۔حامد میر کا کہنا ہے کہ فخر الدین کے ہسپتال سے جانے کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ میں پاکستان کو چھوڑ کر نہیں جاوٴں گا اور ڈاکٹر انعام پال کو آگاہ کیا۔ جس کے بعد انہوں نے مجھ پر ایک صاحب سے ملاقات پر پابندی لگا دی۔اس تحریر کے حوالے سے حامد میر نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ بھی کیا اور کہا کہ فخرالدین جی ابراہیم ملک سے محبت نہیں بلکہ پرستش کرتے تھے۔ مجھے کہا تھا کہ تم اپنے تمام دشمنوں کا منہ کالا کرسکتے ہو ، تم ملک سے باہر چلے گئے تو پاکستان سے تمہارا رشتہ ٹوٹ جائے گا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…