لاہور (آن لائن)دادوسے تعلق رکھنے والا اسپنرعامرعلی آئی سی سی انڈر 19کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔آئندہ سال 17 جنوری سے جنوبی افریقہ میں شروع ہونے والیایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا عزم رکھنے والے نوجوان کرکٹرکے کیرئیر کا سفر آسان نہیں تھا۔
سہولیات کے فقدان کے باوجود گرین شرٹ زیب تن کرنے کا خواب اس کٹھن سفر میں17سالہ کرکٹر کے لیے مشعل راہ بنا رہا۔2015 میں پی سی بی پیپسی انڈر16دو روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ سے اپنے کرکٹ کیرئیر کا آغازکرنے والے اسپنر عامر علی نے پہلے ہی ایونٹ میں 3 میچوں میں 19وکٹیں حاصل کرکے حریف کھلاڑیوں پر اپنی دھاک بٹھادی۔ دادو کے ایک مزدود کے بیٹے عامر علی نے برادر ز کرکٹ کلب سے اپنے شوق کا آغاز کیا۔شہر میں گراؤنڈز کی کمی کے باعث عامر علی کو شوق کی تکمیل کے لیے گردونواح میں جا کرکرکٹ کھیلنا پڑتی تھی۔گھریلو حالات کے باعث اہلِ خانہ عامر علی کو بھائی کے ساتھ درزی کا کام سیکھنے کے لیے گھر سے بھیجتے تو وہ دوستوں کے ہمراہ کرکٹ کھیلنے کے لیے میدان کا رخ کرلیتے تھے۔ نوجوان اسپنر عامر علی کاکہنا ہیکہ نامساعد حالات کے باعث والد مزدوری اور بھائی درزی کا کام کرتے ہیں مگر والد نے جلد ہی ان کی کھیل سے لگن کو بھانپتے ہوئے انہیں مکمل توجہ کرکٹ پر دینی کی ہدایت کردی تھی۔ عامر علی نے پی سی بی پیپسی انڈر 16دو روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ2016 کے 4میچوں میں 19 وکٹیں حاصل کیں۔ 17سالہ اسپنر نیرواں سال قومی انڈر 19 تین روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کے 4 میچوں میں 12.86کی اوسط سے 28 وکٹیں حاصل کیں۔
وہ ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلرز میں تیسرے نمبر پر تھے۔حالیہ سیزن میں قومی انڈر 19 ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کے 4میچوں میں 7وکٹیں حاصل کرنے والے عامر علی اس سے قبل دورہ جنوبی افریقہ میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر قرار پائے تھے۔ انہوں نے سیریز میں شامل 7میچوں میں 13وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ 2019میں عامر علی نے3میچوں میں 4وکٹیں حاصل کیں۔
سترہ سالہ اسپنر عامر علی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ایک ایسے علاقے سے ہے جہاں کھیل کی سہولیات محدود ہیں تاہم انہوں نے حالات سے ہار ماننے کی بجائے ہمیشہ مشکلات سے لڑنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا حصہ بننا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے مگر ان کی خواہش دادو کا پہلاکرکٹر بن کر پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنا ہے۔عامر علی نے کہا کہ ان کے آئیڈیل کرکٹر سری لنکا کے سابق اسپنر رنگنا ہیراتھ ہیں اور انہوں نے اسپن باؤلنگ کا یہ ہنر بین الاقوامی میچوں مین ان کی ویڈیوز دیکھ کر سیکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ، قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے کی ایک سیڑھی ہے اور وہ اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔نوجوان اسپنر نے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی سے قومی انڈر 19کرکٹ ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔اوپنرزمیں عبدالواحد بنگلزئی (کوئٹہ)، حیدر علی (راولپنڈی) اور محمد شہزاد (ملتان)۔مڈل آرڈرز محمد حارث (پشاور)،محمد حریرہ (سیالکوٹ) اور محمد عرفان خان (لاہور)۔وکٹ کیپر روحیل نذیر(کپتان)۔آلراؤنڈرزمیں عباس آفریدی( پشاور)، فہد منیر (لاہور)، قاسم اکرم (لاہور)۔اسپنرزمیں عامر علی (لاڑکانہ) اور آرش علی خان (کراچی)۔فاسٹ باؤلرزمیں عامر خان (پشاور)، محمد وسیم جونیئر (شمالی وزیرستان) اور طاہر حسین (ملتان)جبکہ ٹیم مینجمنٹ میںاعجاز احمد ( ہیڈ کوچ کم منیجر)، راؤ افتخار انجم (باؤلنگ کوچ)، عبدالمجید(اسسٹنٹ کوچ)، حافظ نعیم الرسول (فزیو تھراپسٹ)، صبور احمد (ٹرینر) ، عثمان ہاشمی( اینالسٹ) ،عماد حمید (میڈیا منیجر) اورکرنل (ر)عثمان رفعت انصاری( سیکورٹی منیجر)شامل ہیں۔ شیڈول کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کا پہلا میچ 19جنوری 2020بمقابلہ اسکاٹ لینڈدوسرا میچ 22جنوری بمقابلہ زمباوے تیسرا اور آخری میچ 24جنوری بمقابلہ بنگلہ دیش، جبکہ 9فروری 2020: فائنل کھیلا جائے گا۔