لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی ہاکی ٹیم کے کوچ شہناز شیخ نے دعوٰی کیا ہے کہ ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کر کے پاکستانی ٹیم گزشتہ عالمی کپ میں عدم شرکت کا داغ دھو دے گی۔چار بارکی عالمی چیمپئن پاکستانی ٹیم گزشتہ برس ہالینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی تھی۔ اب اولمپکس میں ایسی سبکی سے بچنے کے لیےگرین شرٹس کو بیلجئم کے شہر اینٹورپ میں ایک سنہری موقع مل رہا ہے، جہاں ہاکی ورلڈ لیگ بیس جون سے شروع ہو گی۔ ورلڈ لیگ کے لیے دنیا کی دس صف اول کی ٹیمیں گال ایمبائی رکس کے دیس بیلجئم پہنچ رہی ہیں جن میں سے وکٹری اسٹینڈ تک رسائی پانے والے تین سرکردہ ممالک پر ریو اولمپکس کے دروازے کھل جائیں گے۔ پاکستان کو گروپ اے میں عالمی چیمپئن آسٹریلیا اور ایشیائی چیمپئن بھارت کے علاوہ فرانس اور پولینڈ سے نبردآزما ہونا ہے۔شہنازشیخ نے، جو انیس سو اکہتر اور انیس سو اٹھہتر میں عالمی چیمپئن بننے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے لیفٹ آو¿ٹ تھے، روانگی سے قبل ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ دی ہیگ ورلڈ کپ میں عدم شرکت کے زخم ابھی بھرے نہیں ہیں لیکن اس بار ٹیم نے انتھک محنت کی ہے اور بیلجئم سے پاکستانی قوم کو خوش خبری ملے گی۔ شہناز شیخ کے بقول اسلام آباد میں تربیتی کیمپ سے پہلے آسٹریلیا اور جنوبی کوریا کا دورہ اولمپک کوالیفائنگ راو¿نڈ میں کامیابی کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔فل بیک محمد عمران کو پاکستانی ٹیم کا کپتان اور شفقت رسول کو انکا نائب مقرر کیا گیا ہے۔ ٹیم میں ایک نئے کھلاڑی اظفر یعقوب نے بھی جگہ بنائی جو ماضی کے مشہور پاکستانی اولمپیئن افضل منا کے پوتے ہیں۔ اظفر منا فیملی کے انٹرنیشنل ہاکی میں قدم رکھنے والے آٹھویں فرد ہیں۔شہناز شیخ نے مزید بتایا ”ہاف بیک راشد محمود اور رضوان سینیئر کی واپسی سے ٹیم متوازن ہو گئی ہے اور کوشش ہو گی کہ ہمارا دوسرے گروپ کی کسی کمزور ٹیم سے کوارٹر فائنل ہو البتہ اس کے لیے ہمیں اپنے گروپ میں اعلی کارکردگی دکھانا ہوگی۔“مالی مسائل میں گھری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی ٹیم کی اولمپک کوالیفائنگ راو¿نڈ میں شرکت یقینی بنانے کے لیے پاکستان اسپورٹس بورڈ کی مدد لی ہے۔ بیلجئم میں ٹیم کے تمام سفری اور رہائشی اخراجات پاکستان اسپورٹس بورڈ برداشت کرے گا تاہم پاکستانی کھلاڑیوں نے دورے کے لیے اسپورٹس بورڈ کی طرف سے بیس ڈالر یومیہ کی پیشکش ٹھکرادی۔ کپتان محمد عمران نے قومی ہاکی فیڈریشن سے مطالبہ کیا کہ وہ کھلاڑیوں کو معمول کے مطابق ایک سو پچاس ڈالر یومیہ ادا کرے۔اس بارے میں کوچ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ ہاکی کے مالی معاملات سنگین ہو چکے ہیں۔”ہمیں علم ہے کہ رونے تک ماں بھی بچوں کو دودھ نہیں دیتی لیکن بیلجئم میں جیت کر ہم اس کا الٹ کر دکھا ئیں گے۔“